سی ڈی اے کی سرکاری اراضی پر غیر قانونی تعمیرات جاری، حکام بدستور خاموش

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سی ڈی اے کی سرکاری اراضی پر غیر قانونی تعمیرات جاری، حکام بدستور خاموش
سی ڈی اے کی سرکاری اراضی پر غیر قانونی تعمیرات جاری، حکام بدستور خاموش

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کی سرکاری اراضی پر غیر قانونی تعمیرات جاری ہیں جس پر حکام نے بدستور چپ سادھ رکھی ہے۔ 

تفصیلات کے مطابق  بری امام نور پور شاہاں کیلئے اربوں کی زمینوں کی خریدوفروخت سرِ عام اور دیدہ دلیری سے جاری ہے جو اسلام آباد کی سرکاری زمین ہے جس کی دیکھ بھال سی ڈی اے کی اوّلین ذمہ داری ہے۔ حکام نے یہ زمین سپر وائزر ندیم کے حوالے کی تھی جو بعد ازاں مختلف علاقوں کا پراپرٹی ڈیلر بن گیا۔

باوثوق ذرائع کے مطابق یہ زمین سی ڈی اے کے شعبۂ انفورسمنٹ کی ملی بھگت سے فروخت کی جارہی ہے جس پر غیر قانونی تعمیرات ہورہی ہیں۔ بری امام نور پور شاہاں کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ ندیم سپروائزر کی سرپرستی میں ایک بہت بڑا گینگ یہاں سرکاری زمینیں غیر قانونی طور پر خریدنے اور بیچنے میں مصروف ہے۔

رہائشیوں کے مطابق سی ڈی اے مسئلے کا علم ہونے کے باوجود کوئی ایکشن لینے سے قاصر ہے جبکہ سرکاری ملازم کا بیٹا معراج شاہ غیر قانونی طور پر ندیم سپروائزر کی سرپرستی میں کئی دکانیں اور گھر تیار کرکے کرائے پر دے چکا ہے جن سے آمدنی حاصل کی جاتی ہے۔

غیر قانونی تعمیرات کے بعد بدنیتی پر مبنی مخِبری کی جاتی ہے جسس پر چھاپے مار کر الگ رقم ہڑپ کی جاتی ہے۔ یہ سارا کام ندیم سپروائزر کی سرپرستی میں ہوتا ہے۔ چند اہلِ محلہ کے مطابق ندیم سپروائزر نے اپنے چچا زاد بھائی چوہدری نعیم کو بھی 2 کنال کا رقبہ منڈیالہ میں دے دیا ہے جہاں غیر قانونی تعمیرات جاری ہیں۔

مقامی رہائشیوں کا کہنا ہے کہ بری امام کے ایریا انچارج، سی ڈی اے کے سپروائزر ندیم کے بارے میں تحقیقات کروائی جائیں۔ سی ڈی اے کی سرکاری زمین پر تعمیرات غیر قانونی ہیں جن کی خریدوفروخت اور عوام کے ساتھ دونوں ہاتھوں سے لوٹ مار مسلسل جاری ہے۔ ذمہ داران کو سخت سزا دی جائے۔ 

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں کری روڈ پر مافیا کا قبضہ،سی ڈی اے خاموش

Related Posts