صدارتی انتخاب میں تاریخی جیت، قدامت پرست جج ابراہیم رئیسی ایران کے نئے صدر منتخب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Ebrahim Raisi inaugurated as new Iran president

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

تہران: صدارتی انتخاب میں تاریخی جیت حاصل کرنے کے بعد قدامت پرست جج ابراہیم رئیسی ایران کے نئے صدر منتخب ہو گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ایرانی میڈیا نے ہفتے کے روز یہ خبر سنائی کہ ابراہیم رئیسی ایران کے نئے صدر بن گئے ہیں۔ صدارتی انتخابات میں 4 امیدواروں نے حصہ لیا جن میں سے 3 وزارتِ داخلہ کے اعلان سے قبل شکست کھا گئے۔

عدلیہ کے قدامت پرست سمجھے جانے والے سربراہ ابراہیم رئیسی بھاری اکثریت سے صدارتی انتخاب جیتنے میں کامیاب رہے جس کے دوران متعدد امیدواروں کو نااہل قرار دے دیا گیاجبکہ انتخابات میں ٹرن آؤٹ بھی کم رہا۔

انتخاب جیتنے پر معتدل مزاج امیدوار عبدالناصر ہیماتی نے ابراہیم رئیسی کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ میں امید کرتا ہوں کہ سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کی قیادت میں آپ کی حکومت ہماری قوم کیلئے سہولیات اور خوشحالی کا باعث ہوگی۔

صدارتی انتخاب کے ایک اور قدامت پرست امیدوار عامر حسین غازی زادے ہاشمی نے نئے صدرِ مملکت کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ایرانی قوم نے ابراہیم رئیسی صدر منتخب کیا ہے جس پر میں انہیں مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

دوسری جانب ایوانِ اقتدار چھوڑ کر جانے والے صدر حسن روحانی نے نو منتخب صدر کو نام لیے بغیر تہنیتی پیغام دیتے ہوئے کہا کہ میں عوام کے منتخب کردہ امیدوار کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ اب تک اعلان نہ ہونے پر میں آفیشل مبارکباد نہیں دے رہا لیکن یہ واضح ہوچکا ہے کہ ووٹ کسے دئیے گئے۔ 

خیال رہے کہ اِس سے قبل ایران میں انتخابی مہم کے آخری روز 2 امیدوار صدارتی انتخابات سے دست بردار ہو گئے جس کے بعد باقی 5 امیدواروں میں سخت مقابلے کی توقع کی جارہی تھی۔

سرکاری ایرانی میڈیا کے مطابق دست بردار ہونے والے امیدواروں میں محسن مہر علی زادہ کو اصلاح پسند تصور کیا جاتا ہے جب کہ علی رضا زاکانی قدامت پسند نظریات کے حامل ہیں۔

ایران میں نئے صدر کے انتخاب کے لیے 18 جون کو ووٹ ڈالے گئے۔64 سالہ مہر علی زادہ کی دست برداری کا فائدہ ایران کے مرکزی بینک کے سابق سربراہ اور معتدل نظریات کے حامل سمجھے جانے والے امیدوار عبدالناصر کو ہوا۔

مزید پڑھیں: ایران میں صدارتی انتخابات،پانچ امیدواروں کے درمیان سخت مقابلہ متوقع

Related Posts