دیوالیہ ہونے کا خدشہ کیسے مٹائیں؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

پاکستان طویل عرصے سے معاشی بحران کا شکار ہے اور دہائیوں پر محیط اس عرصے میں ملکی معیشت کچھ وقت کیلئے بہتر تو ضرور ہوئی، لیکن کبھی مستقل طور پر مستحکم نہیں ہوسکی۔

ملکی قرضہ اور مالیاتی خسارہ ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا ہے۔ سیاسی عدم استحکام، سیکورٹی خدشات، اور  وبائی امراض سمیت متعدد عوامل سے ملک کے معاشی چیلنجوں میں اضافہ ہوا ہے۔ ان چیلنجوں سے نمٹنے اور دیوالیہ ہونے کے خطرے سے بچنے کے لیے پاکستان کو اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔

مالیاتی نظم و ضبط اور اقتصادی اصلاحات کی بات کی جائے تو  حکومت کو مالیاتی ڈسپلن کو ترجیح دینی چاہیے اور مالیاتی خسارے اور قرضوں کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے معاشی اصلاحات کو نافذ کرنا چاہیے۔ یہ ہدف غیر ضروری سرکاری اخراجات میں کمی، ٹیکس وصولی میں اضافہ اور سبسڈی کو کم کرکے حاصل کیا جاسکتا ہے۔

غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنا اہم اقدام ثابت ہوسکتا ہے۔ پاکستان کو کاروبار کرنے میں آسانی، ٹیکس مراعات اور بہتر انفراسٹرکچر کے ذریعے سرمایہ کاری کا سازگار ماحول بنا کر غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے پر توجہ دینی چاہیے۔ اس سے روزگار کے مواقع پیدا ہو سکتے ہیں اور معاشی ترقی میں مدد مل سکتی ہے۔

برآمدات کو فروغ دینے سے  پاکستان کو زرمبادلہ پیدا کرنے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو کم کرنے اور ادائیگیوں کے توازن کو بہتر بنانے کے لیے اپنی برآمدات کو متنوع کرنا اور بڑھانا ہوگا۔ یہ ہدف برآمد کنندگان کو مراعات فراہم کرنے، تحقیق اور ترقی میں سرمایہ کاری اور پاکستانی مصنوعات کے معیار کو بہتر بنا کر حاصل کیا جا سکتا ہے۔

زراعت اور صنعت کی ترقی بھی اہم اقدام ہے۔ پاکستان ایک زرعی ملک ہے، اور حکومت کو بہتر بیج، کھاد، اور آبی وسائل فراہم کر کے زرعی شعبے کی ترقی پر توجہ دینی چاہیے۔ اس سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور غربت میں کمی آئے گی۔  حکومت کو انفراسٹرکچر، بجلی اور ٹیکنالوجی فراہم کرکے صنعت کی ترقی میں مدد کرنی چاہیے۔

تعلیم اور انسانی وسائل کی ترقی کو بھی اہمیت دینا ہوگی۔ حکومت کو تعلیم، صحت اور ہنر کی ترقی میں سرمایہ کاری کرکے تعلیم اور انسانی وسائل کی ترقی کو ترجیح دینی چاہیے۔ اس سے انسانی سرمائے میں بہتری آئے گی اور طویل مدت میں پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔

بدعنوانی سے نمٹنا بھی ضروری اقدام ہے۔ بدعنوانی پاکستان کی معیشت کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔ حکومت کو بدعنوانی سے نمٹنے کے لیے سخت اقدامات کرنے چاہئیں، ایک آزاد احتسابی نظام کا قیام، سرکاری ٹھیکوں میں شفافیت کو یقینی بنانا، اور دیانتداری کے کلچر کو فروغ دینا اس کیلئے اہم اقدامات ثابت ہوسکتے ہیں۔

ہمیں اپنے معاشی بحران سے نمٹنے اور دیوالیہ ہونے کے خطرے سے بچنے کے لیے کئی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ مالیاتی نظم و ضبط کو ترجیح دے، غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرے، برآمدات کو فروغ دے، زراعت اور صنعت کو ترقی دے، تعلیم اور انسانی وسائل کی ترقی میں سرمایہ کاری کرے، اور بدعنوانی کا سدباب کرے۔ یہ اقدامات اگر مؤثر طریقے سے نافذ کیے جائیں تو پاکستان کو اپنے معاشی چیلنجوں پر قابو پانے اور پائیدار اقتصادی ترقی حاصل کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

Related Posts