لذیذ حلوہ پوری تو بھئی سپر ہائی وے پر ملے گی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

روایت اور ثقافت زندگی کے دیگر شعبوں کی طرح کھانوں میں بھی سماجی زندگی کا اہم جز ہے۔ ہر علاقے اور مقام کا اپنا مخصوص روایتی اور ثقافتی کھابا ہوتا ہے اور مختلف علاقوں میں کھانے کے تینوں اوقات صبح، دوپہر اور شام میں سے ہر ایک کی اپنی روایت اور ثقافت سے جڑی ہوئی سوغات ہوتی ہیں۔

ہم بات کرتے ہیں پاکستان کے سب سے بڑے شہر، شہرِ نِگاراں کراچی کی۔ کراچی کے لوگوں کی اکثریت بہت موڈی اور کھانے کے معاملے میں بولیں تو موڈی کے ساتھ خوب “فوڈی” بھی ہے۔ یہاں کے لوگ چٹپٹے اور مصالحہ آمیز ذائقے بہت پسند کرتے ہیں اور ماشاء اللہ اس معاملے میں “جہاں ملے، جس قدر ملے” کا ذوق رکھتے ہیں۔ اس کا مطلب قطعا یہ نہیں کہ کراچی کے لوگ پیٹو اور بہت کھاؤ قسم کے ہیں۔ ایسا کہنا نری تہمت آمیز بات ہوگی، کیونکہ اہل کراچی کی عمومی جسمانی صحت کچھ اور ہی فسانہ سنا رہی ہوتی ہے۔

کراچی کی کھانوں کی ثقافت میں ناشتے کا اپنا مقام ہے، آہا “ذکر اس پری وَش کا اور پھر بیاں اپنا” ناشتے کا ذکر آئے اور کراچی میں رہتے ہوئے آپ کا ذہن فوری طور پر حلوہ پوری کی طرف نہ لپکے، ایسا کیسے ہو سکتا ہے، بلکہ آپ اگر کراچی میں رہتے ہیں تو ناشتے کا نام سنتے ہی منہ میں حلوہ پوری کا ذائقہ بھر جاتا ہے اور آپ فوری کسی اچھے حلوہ پوری والے کی تلاش میں دیوانہ وار نکل کھڑے ہوتے ہیں۔ کوئی اچھا اور معروف حلوہ پوری والا نہ ملے تو قریب میں جیسے تیسے بھی دستیاب ہو تو اس پر بھی صبر و شکر کے ساتھ ہاتھ صاف کرتے ہیں۔

حلوہ پوری یا پوڑی کراچی میں ناشتے کی ثقافت کا اہم جز ہے، تاہم اس میں چونکہ محنت زیادہ لگتی ہے، اس لیے یہ ناشتہ گھریلو کچن سے عموما دور ہی ہے اور لوگ شوق سے قریبی ہوٹلوں سے حلوہ پوری کا ناشتہ منگواتے ہیں۔

کراچی جتنا بڑا شہر ہے، اتنی ہی یہاں زندگی کی گاڑی بھی تیز گام اور تیز رو ہے۔ ہر شخص کراچی کی زبان میں ہبڑدبڑ کی کیفیت میں ہوتا ہے اور عموما لوگ تیز ترین مصروفیات کے باعث کھانوں کیلئے تکلف برتنے کے عادی نہیں ہیں، ایسے میں ہوٹلوں سے صبح صبح گرما گرم حلوہ پوری ملنا کراچی کے شہریوں کیلئے کسی نعمت اور غنیمت سے کم نہیں، چنانچہ شوقین اور موڈی شہری صبح آفس، کارخانے اور دکان پر جانے سے پہلے آنکھیں موندتے ہوئے قریبی ہوٹلوں کا رخ کرتے ہیں اور جلدی جلدی میں حلوہ پوری سے شوق اور ناشتے کا تقاضا پورا کرکے اپنے کاموں پر نکلتے ہیں۔

ہفتے کے سات میں سے البتہ ایک دن اتوار کی چھٹی کا ایسا آتا ہے جب کراچی کے شہری بڑے اہتمام اور خوب فرصت سے حلوہ پوری کا ناشتہ کرنے نکلتے ہیں۔ اس دن بالخصوص ذوق خاص رکھنے والوں کی گویا حلوہ پوری کھانے کی بہار اور عید ہوتی ہے۔ اتوار کے دن صبح دس بجے کے آس پاس آپ کراچی کی کسی بھی فوڈ اسٹریٹ کی طرف نکل جائیں تو آپ کو ایسے با ذوق افراد پوری پوری فیملی کے ساتھ حلوہ پوریوں کے گرد حلقہ بنائے اپنے ذوق کی تسکین کرتے نظر آئیں گے۔

خاص ذوق رکھنے والے اپنا شوق پورا کرنے کیلئے اچھے سے اچھے کی تلاش میں رہتے ہیں۔ اگر آپ حلوہ پوری کے رسیا اور شوقین ہیں تو یقینا آپ کو بھی شہر میں ایسے مقامات کا “ہوکا” رہتا ہوگا جہاں حلوہ پوری ایسا ملے کہ کھاؤ تو کھاتے چلے جاؤ۔ اگر آپ ایسے ذوق کے مالک ہیں تو ایم ایم نیوز کی ٹیم آپ کیلئے ایسے ہی ایک ذائقے سے بھرپور حلوہ پوری والے کو ڈھونڈ لائی ہے۔

آپ اگر کراچی کا روایتی حلوہ پوری کا ناشتہ کرنا چاہتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ مقام بھی پر سکون ہو اور ناشتہ بھی ہو بھرپور، ساتھ ہی حلوہ پوری بھی شاندار، معیاری اور اے ون ہو تو سپر ہائی وے کا رخ کیجئے گا۔ سبحان اللہ صبح کا سہانا وقت، اتوار کا دن، شہر میں سکون، ٹریفک کا ہجوم بھی ندارد، ایسے میں سپر ہائی وے پر حلوہ پوری کا معیاری ناشتہ ملے تو پھر اور کیا چاہیے۔

جی ہاں سپر ہائی وے پر بحریہ ٹاؤن کے قریب رحمت بیکری کی ذائقہ دار حلوہ پوری ٹرائی کرنا مت بھولیے گا۔ ارے ہاں، یہ بتانا تو ہم بھول ہی گئے کہ حلوہ پوری کے ناشتے میں صرف حلوہ اور پوری ہی نہیں ہوتے، اس کے پیکیج میں لوازمات کے درجے میں چنے اور آلو کی بھجیا بھی تو ہوتی ہے۔ اب حلوہ اور پوری کے ساتھ چنے اور آلو کی بھجیا بھی مزے میں پورے ہوں تو کیا ہی کہنے۔ یہ سب پورے معیار کے ساتھ آپ کو رحمت بیکری میں ایک ساتھ مل سکتا ہے۔ اور ہاں یہ بتانا بھی بھول گئے کہ لاہوری لسی بھی یہاں ناشتے کے پیکیج میں شامل ہوتی ہے اور وہ بھی اے بھائی لش ہے لش! ہم تو بھئی گئے اور کھا کر انگلیاں چاٹتے واپس آگئے، آپ بھی حلوہ پوری کے ایک عمدہ ناشتے کا لطف اٹھانا چاہتے ہیں تو آپ بھی رخ کریے سپر ہائی وے کا اور کھا کر ہمیں دعائیں دینا مت بھولیے گا۔

Related Posts