سندھ میں 7 ہزار سے زائد خونی سرطان کے مریضوں کو مفت ادویات کا سلسلہ بند

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سندھ میں 7 ہزار سے زائد خونی سرطان کے مریضوں کو مفت ادویات کا سلسلہ بند
سندھ میں 7 ہزار سے زائد خونی سرطان کے مریضوں کو مفت ادویات کا سلسلہ بند

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: سندھ میں اس وقت 7 ہزار سے زائد مریض خون کے سرطان میں مبتلا مریض ہیں، جن کو چند روز قبل تک حکومت سندھ حکومت ادویہ ساز کمپنی نوراٹس فارما کی معاونت سے مفت ادویات مفت مہیا کر رہی تھی، ایک لاکھ 40 ہزار روپے مالیت کی ماہانہ 120گولیاں مریضوں کو مفت میں فراہم کرنے کا سلسلہ بند ہونے سے مریض تڑپ اُٹھے ہیں، 10روز تک مسلسل Gleevic کی گولیاں نہ کھانے سے مرض کی شدت میں اضافے کی وجہ سے سیکنڈ جنریشن کی دوا لینا ضروری ہو جاتی ہے۔

سندھ بھر کے ہزاروں خونی سرطان کے مریضوں کو سندھ حکومت کے محکمہ صحت کے ماتحت سول اسپتال کراچی کی انتظامیہ کی جانب سے لال جھنڈی دکھا دی گئی ہے۔سول اسپتال کراچی میں قائم ایک ہی یونٹ سندھ بھر سے آنے والے خونی سرطان کے مریضوں کو نوارٹس فارما کے ساتھ ہونے والے ایک معاہدے کے تحت کینسر کی مفت ادویات(Gleevic) فراہم کرتا تھا۔ جن کو بند کر دیا گیا ہے۔

جس کی وجہ سے مریضوں کو شدید پریشانی لاحق ہو گئی ہے، مذکورہ ادویات میں 90 فیصد ادویات یعنی 10 ماہ کے لئے نوارٹس فارما مفت میں مہیا کر رہی تھی جب کہ بقیہ 10 فیصد یعنی دو ماہ کے لئے سندھ حکومت مذکورہ کمپنی سے ارزاں نرخوں پر خرید کر مریضوں کو مفت دے رہی تھی۔ حکومت سندھ کی جانب سے دو ماہ کی خرید کر ادویات دینے کا سلسلہ بھی بند کر دیا گیا ہے۔

جس کی وجہ سے مریضوں کو خرید کر ادویات استعمال کرنے یا بیت المال کے ذریعے لینے کا مشورہ دیا جا رہا ہے، جس میں مریض کو کم از کم ایک ہفتہ اس سارے عمل کا مکمل کرنے کے لئے درکار ہے، جس کی وجہ سے مریضوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، سروے میں معلوم ہوا ہے کہ مریضوں کو کرن اسپتال سمیت دیگر اسپتالوں کی جانب ریفر کیا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ اگر مریض کو مذکورہ دوا 10روز تک نہ ملے تو اس ناغہ کی صورت میں مرض بڑھ جاتا ہے جس کی وجہ سے 11ویں روز مذکورہ دوا کے بجائے مریض کو Gleevic کی سیکنڈ جنریشن کی ادویات لینا ضروری ہو جاتی ہیں۔ ماہرین صحت کے مطابق سیکنڈ جنریشن کی ادویات کی قیمت بھی دگنا ہوتی ہے، جس میں مریض کی بہتری کے چانس پہلی دوا کی نسبت کم ہو جاتے ہیں۔ اس حوالے سے سول اسپتال کراچی کے میڈیکل سپرٹینڈنٹ ڈاکٹر نور محمدسومرو سے رابطہ کیا گیا تاہم انہوں نے اس حوالے سے کوئی بھی بات کرنے سے اعراض کیا۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں کورونا کے 1ہزارسے زائد نئے کیسز رپورٹ، 28مزید شہری جاں بحق

پنجاب میں بھی خون کے سرطان میں مبتلا مریضوں کو نوارٹس فارما کے ساتھ مل کر حکومت پنجاب کا محکمہ صحت مفت ادویات مہیا کرتا تھا۔حکومت پنجاب نے مذکورہ کمپنی سے معاہدہ گزشتہ پانچ برسوں سیکر رکھا ہے،جس کے تحت سوا ارب روپے کی دوائیاں ہر سال خریدی جاتی ہیں۔معاہدہ کے مطابق سوا ارب روپے کی دوائی 3700 لوگوں کو دی جا تی ہے۔

Related Posts