ایف پی سی سی آئی نے کمرشل امپورٹرز کے مسائل حل کرنے کا بیڑہ اٹھا لیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

FPCCI takes up the task of resolving commercial importer's problems

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

ایف پی سی سی آئی کے صدر انجم نثارنے چیئرمین ایف بی آر سے کیمیکلزوڈائز خام مال کو فنشڈ گڈز شیڈول سے دوبارہ پارٹ 2میں ڈالنے کا مطالبہ کردیا،صدرایف پی سی سی آئی نے چیئرمین پی سی ڈی ایم اے سے ملاقات میں ویلیو ایشن رولنگ ریوائز کروانے کی بھی یقین دہانی کرادی۔

فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر انجم نثار نے کمرشل امپورٹرز کو درپیش مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرواتے ہوئے وفاقی بجٹ2020-21 میں کیمیکلز و ڈائز کے خام مال کو پارٹ 2 سے پارٹ3 یعنی فنشڈ گڈزمیں ڈالنے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے ۔

انجم نثار نے چیئرمین ایف بی آر جاوید غنی سے مطالبہ کیا ہے کہ کیمیکلز وڈائز کے خام مال کو دوبارہ خام مال کے پارٹ 2میں ڈالا جائے تاکہ صنعتوں کو سستا خام مال میسر آسکے بصورت دیگر صنعتوں کی پیداواری لاگت میں نمایاں اضافہ ہوجائے گا۔

یہ بات انہوں نے پاکستان کیمیکلز اینڈ ڈائز مرچنٹس ایسوسی ایشن  کے چیئرمین وسابق ڈائریکٹر کراچی اسٹاک ایکسچینج امین یوسف بالاگام والاسے فیڈریشن ہاؤس میں ملاقات کے موقع پر کہی۔

ایف پی سی سی کے صدرانجم نثار نے چیئرمین پی سی ڈی ایم اے کے ساتھ بجٹ اناملیز پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور ملاقات کے دوران ایف بی آر حکام سے فون پربات کرکے اناملیز کی نشاندہی کرتے ہوئے درخواست کی چیئرمین ایف بی آر کے ساتھ کمرشل امپورٹرز کا آن لائن اجلاس بلایا جائے تاکہ اناملیز سے پیدا ہونے والے مسائل پر بات چیت سے اس کا حل نکالا جاسکے جس کے بعد توقع ہے کہ چیئرمین ایف بی آر یا پھر ممبر ایف بی آر کے ساتھ آن لائن اجلاس بلایا جاسکتا ہے۔

انہوں نے درآمدی مال کی ویلیو ایشن رولنگ کئی سالوں سے ریوائز نہ ہونے پر بھی یہ یقین دہانی کروائی کہ وہ اس حوالے سے کسٹمز حکام سے بات کریں گے کہ قانون کے مطابق90دنوں میں عالمی مارکیٹوں میں دستیاب قیمتوں کے مطابق ویلیو ایشن رولنگ ریوائز کی جائے تاکہ کمرشل امپورٹرز کو نقصانات سے بچایا جاسکے۔

چیئرمین پی سی ڈی ایم اے امین یوسف بالاگام والا نے صدر ایف پی سی سی آئی کوبتایا کہ وفاقی بجٹ2020-21 میں کیمیکلز و ڈائز کے کئی خام مال کو پارٹ 2 سے پارٹ3 ڈال دیا گیا ہے جوکہ فنشڈ گڈز کے لیے ہے جس کے نتیجے میں کمرشل امپورٹرز کے لیے انکم ٹیکس کی شرح 2فیصد سے بڑھ کر یکدم 5.5فیصدہوگئی ہے جوسوائے نقصان کے کچھ نہیں بلکہ اس اقدام سے صنعتی خام مال مہنگا ہو جائے گا جس سے پیداواری لاگت بڑھے گی اوربرآمدکنندگان عالمی مارکیٹوں میں مسابقت کی صلاحیت کھودیں گے۔

مزید پڑھیں: صنعتوں کی گیس کے الیکٹرک کو دینے کا فیصلہ قبول نہیں،حکومت نظرثانی کرے، سلیمان چاؤلہ

انہوں نے صدر ایف پی سی سی آئی کی توجہ ویلیو ایشن رولنگ کی طرف مبذول کروا تے ہوئے بتایاکہ محکمہ کسٹمز 90دنوں میں ویلیو ایشن رولنگ ریوائز کرنے کاپابند ہے مگر کئی سالوں سے ویلیو ایشن رولنگ ریوائز نہیں کی گئی اورمحکمہ کسٹمزکی ویلیو ایشن گائیڈ لائن میں درآمدی آئٹمز کی قیمتیں عالمی مارکیٹ میں دستیاب قیمتوں کے مطابق نہ ہونے سے درآمد کنندگان کو شدید مالی نقصان ہورہا ہے جبکہ صنعتوں کو بھی خام مال مہنگا ہونے کی وجہ سے زائد پیداواری لاگت کاسامنا ہے۔

Related Posts