کراچی کے ڈپارٹمنٹل اسٹور میں آتشزدگی، تیسرے درجے کی آگ کیا ہوتی ہے؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی کے ڈپارٹمنٹل اسٹور میں آتشزدگی، تیسرے درجے کی آگ کیا ہوتی ہے؟
کراچی کے ڈپارٹمنٹل اسٹور میں آتشزدگی، تیسرے درجے کی آگ کیا ہوتی ہے؟

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی کے علاقے جیل روڈ پر واقع ڈپارٹمنٹل اسٹور (چیز اپ) میں شارٹ سرکٹ کے باعث لگنے والی آگ دوسرے روز بھی نہ بجھ سکی، شہری انتظامیہ نے آگ کو تیسرے درجے کا قرار دے دیا۔ کمشنر کراچی کی جانب سے انتظامی آرڈر بھی جاری کردیا گیا ہے۔

شہرِ قائد میں آتشزدگی کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ اس سے قبل فیکٹریوں اور صدر کے شاپنگ سینٹر سمیت مختلف مقامات پر آتشزدگی کے واقعات پیش آتے رہے ہیں جن میں لاکھوں کروڑوں کا مالی نقصان ہوا اور ہم بے شمار قیمتی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹے۔ 

ڈپارٹمنٹل اسٹور میں آتشزدگی 

جیل روڈ پر واقع ڈپارٹمنٹل اسٹور میں آگ گزشتہ روز لگی۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی فائر بریگیڈ اور ریسکیو حکام جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔ اس وقت آگ پر قابو پانے کیلئے 18 فائر ٹینڈرز مصروفِ عمل ہیں۔

نجی ڈپارٹمنٹل اسٹور میں صبح کے وقت لگنے والی آگ کو آج دوسرا روز ہے۔ 24 گھنٹے گزر جانے اور لاکھوں کا نقصان ہوجانے کے باوجود آگ بجھ نہ سکی۔ بالائی منزل پر ایک شخص دھویں سے دم گھٹنے کے باعث جاں بحق ہوگیا تھا۔

جان کی بازی ہار جانے والا نوجوان کون؟

گزشتہ روز دم گھٹنے کے باعث کراچی کے جواں سال شہری وصی الدین جان کی بازی ہار گئے۔ ان کے والد رضی الدین کا کہنا ہے کہ وصی الدین جامعہ کراچی سے ماسٹرز کر رہے تھے۔

والد کے بیان کے مطابق وصی الدین نے ڈپارٹمنٹل اسٹور میں ملازمت حاصل کرنے کیلئے انٹرویو دیا جبکہ جس روز آگ لگی، انہیں دستاویزات کے ہمراہ نوکری جوائن کرنے کیلئے بلا لیا گیا تھا۔ 

آگ بجھانے میں مشکلات 

راستے تنگ ہونے کے باعث فائر بریگیڈ حکام کو آگ بجھانے میں شکلات کا سامنا ہے۔ عمارت کی پہلی منزل سے تاحال شدید دھواں نکل رہا ہے۔ بیسمنٹ میں لگنے والی آگ بہت حد تک بجھ گئی تاہم عمارت کے کونوں کی آگ نہ بجھائی جاسکی۔

عمارت میں فائر فائٹرز کے علاوہ کسی بھی شخص کو داخلے کی اجازت نہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ اسٹور کے بیسمنٹ میں تیل، گھی اور دیگر سامان اسٹور کیے جانے کے باعث آگ پر قابو پانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی ٹیم نے بیسمنٹ اور پہلی منزل کی دیواریں توڑ ڈالیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ 2 روز سے بیسمنٹ میں کوکنگ آئل ذخیرہ ہورہا تھا۔ ڈپارٹمنٹل اسٹور کا دفتر عمارت کے میزانائن فلور پر واقع ہے۔ 

تیسرے درجے کی آگ کیا ہوتی ہے؟

ماہرین کا کہنا ہے کہ آگ کی مختلف قسمیں ہوتی ہیں اور جس جگہ آگ لگتی ہے وہاں درجۂ حرارت کا بڑھ جانا ایک معمول کی بات ہے۔ تیسرے درجے کی آگ میں آتشزدگی کا شکار کمرہ یا وہ حصہ جہاں آگ لگتی ہے، مکمل طور پر شریک سمجھا جاتا ہے۔

اس کا مطلب یہ ہے کہ آتشزدگی کا شکار حصہ بہت گرم ہوجاتا ہے اور صرف چند سیکنڈ میں درجۂ حرارت 1000 ڈگری فارن ہائٹ تک جا سکتا ہے۔ ایسی صورت میں انسانوں سمیت دیگر مخلوقات کا زندہ رہنا محال ہوجاتا ہے۔

تیسرے درجے کی مکمل طور پر تیار آگ کو دبانا سب سے مشکل سمجھا جاتا ہے کیونکہ آگ زیادہ سے زیادہ درجۂ حرارت تک پہنچ چکی ہوتی ہے اور گرمی سب سے زیادہ نقصان پہنچاتی ہے۔

عموماً تیسرے درجے کی آگ کو اعلیٰ درجۂ حرارت پر گیسوں کی پیداوار سمجھا جاتا ہے جو بجلی کے سامان یا باورچی خانے میں استعمال ہونے والے سامان میں بھڑک سکتی ہے۔

بالکل اسی طرح میتھین یا قدرتی گیس سے بھی تیسرے درجے کی آگ پیدا ہوتی ہے جو آسانی سے نہیں بجھتی۔ اس آگ کو بجھانے کیلئے پانی کی جگہ خشک کیمیکل پاؤڈر استعمال کیاجاتا ہے۔ 

Related Posts