مخصوص مقامات پرقربانی وقت کی ضرورت ہے

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

سندھ حکومت نے کورونا وائرس کی وباء کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے ساتھ ملکر سڑکوں اور گلی محلوں میں قربانی پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ حکومت سندھ نے ضلع غربی میں 120 ، ضلع وسطی میں 119 ، ضلع شرقی میں 60 ، ضلع ملیر میں 30 اور ضلع جنوبی میں 120 مقامات مختص کیے ہیں جہاں شہری قربانی کرسکتے ہیں۔

عید الاضحی کومسلمانوں کا سب سے بڑا تہوار سمجھاجاتا ہے، اس عید پر جانوروں کی قربانی کی جاتی ہے اور اس عید پر کئی کاروبار فروغ پاتے ہیں جبکہ ایسے طبقات جن کو سال بھر کھانے کو بہتر خوراک میسر نہیں ہوتی ان کو بھی اس عید کے موقع پر مخیر حضرات کی طرف سے گوشت مہیا کیا جاتا ہے۔

پاکستان میں سنت ابراہیمی ؑ پر عمل کرتے ہوئے ہر شہری کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ قربانی میں حصہ لے اور اس مقصد کیلئے کچھ لوگ انفرادی طور پر قربانی کا فریضہ انجام دیتے ہیں اور کچھ لوگ ملکر قربانی کرتے ہیں  جبکہ حکومت کی طرف سے کوئی روک ٹوک اور پابندی نہ ہونے کی وجہ سے لوگ گھروں کے باہر اور گلی محلوں میں قربانی کرتے تھے تاہم امسال سندھ حکومت نے کراچی میں اپنی مرضی سے گلی محلوں اور سڑکوں پر قربانی پر پابندی عائد کردی ہے۔

پاکستان میں ہر فیصلے اور پالیسی کو شک کی نگاہ سے دیکھنا عام ہے، حکومت کی طرف سے مفاد عامہ کیلئے اٹھائے جانیوالے اقدامات کو اکثر تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ سندھ حکومت کی جانب سے قربانی کے حوالے سے اقدام پر بھی شہری نالاں  دکھائی دیتے ہیں تاہم اگر غور کیا جائے تو حکومت کے مختص کردہ مقامات پر قربانی کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے۔ دبئی،استنبول،ریاض،جدہ،کوالالمپور اور ابو ظہبی میں گھروں میں قربانی کر کے تعفن اور آلائشیں پھیلانے کی اجازت نہیں ہے اور سینٹرل سلاٹر ہاؤسز استعمال ہوتے ہیں ۔

کراچی میں  صفائی ستھرائی ایک اہم مسئلہ ہے جبکہ بارشوں کی آمد کی صورت میں شہر میں صورتحال انتہائی ابتر ہوجاتی ہے ، گزشتہ دنوں بھی بارش میں دیکھا گیا کہ شہر میں جگہ جگہ گٹر ابل پڑے تھے اور کچرے کی وجہ سے تعفن نے لوگوں کا جینا دشوار کردیا تھا ۔

عوام کو چاہیے کہ حکومت کے اقدامات پر عملدرآمد کرکے مثبت روایات قائم کریں  اور حکومت بھی مفاد عامہ کیلئے کئے جانیوالے اقدامات کو مستقل بنائے کیونکہ گھروں کے باہر اور گلی محلوں میں قربانی کے بعد اکثر یہ دیکھا گیا ہے کہ صفائی ستھرائی نہ ہونے کی وجہ سے جگہ جگہ خون جما ہوتا ہے اور اکثر جگہوں پر عید کے کئی روز تک آلائشیں تعفن پھیلاتی ہیں لیکن سینٹرل سلاٹر ہاؤسز میں قربانی سے جگہ جگہ گندگی اور آلائشیں پھیلنے کا مسئلہ بھی حل ہوسکتا ہے۔ 

Related Posts