پاکستان میں ٹیسٹ کھیلنے سے انکار: بنگلہ دیش کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے۔۔۔

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کرکٹ پاکستانیوں کے لیے ایک کھیل نہیں بلکہ پاکستانی قوم کا کرکٹ سے عشق اور جنون کا رشتہ ہے، بھارت نے جہاں ہر محاذ پر پاکستان کے ساتھ تنگ نظری کا مظاہرہ کیا وہیں کرکٹ میں بھی اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرتے ہوئے سازشوں کا سلسلہ جاری رکھاہوا ہے۔

کرکٹ سے پاکستانیوں کی جذباتی وابستگی ہے، اس لئے بھارت نے پاکستان میں کرکٹ کے میدان ویران کروانے کیلئے ہمیشہ ایڑی چوٹی کا زور لگایا ، ورلڈ کپ ہویا ایشیاکپ یا غیرملکی ٹیموں کی پاکستان کے ساتھ سیریز ہوں بھارت نے ہمیشہ ٹیموں کے دورہ سے قبل روڑے اٹکانے کی کوشش کی ہے۔

بنگلا دیش کرکٹ بورڈ نے پاکستان میں ٹیسٹ سیریز کھیلنے سے انکار کرتے ہوئے پاکستان میں صرف ٹی ٹوئنٹی کھیلنے کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ بنگلا دیشی ٹیم پاکستان میں صرف مختصر قیام کرسکتی ہے۔

بنگلہ دیش نے امریکا ایران کشیدگی کو عذر بناتے ہوئے متحدہ عرب امارات میں ٹیسٹ کھیلنے کیلئے رضا مندی ظاہر کی ہے جبکہ یہاں دلچسپ بات یہ ہے کہ امریکا ایران جنگ کی صورت میں پاکستان سے پہلے امارات زیادہ متاثر ہوسکتا ہے۔

بنگلہ دیش کی جانب سے یہ بھی عذر پیش کیا گیا کہ کھلاڑی پاکستان میں طویل قیام نہیں کرنا چاہتے تاہم یہاں بھی بنگلہ دیش بورڈ حقائق سے نابلد نکلا کیونکہ رواں سال پاکستان سپر لیگ کا مکمل ایونٹ پاکستان میں منعقد ہورہا ہے جس میں بنگلہ دیش کے 23 کرکٹرز شرکت کرینگے اورانہیں ایک ماہ پاکستان میں قیام کرنا ہے۔

پاکستان کی جانب سے سخت سیکورٹی انتظامات کی یقین دہانی کے باوجود بنگلہ دیش کے انکار کے پیچھے درحقیقت سیاسی مداخلت کار فرما ہے، حال ہی میں سری لنکن ٹیم پاکستان کا دورہ کرچکی ہے جبکہ جنوبی افریقہ جیسی مایہ ناز ٹیم پاکستان آنے کیلئے تیار ہے تو بنگلہ دیش جیسی اوسط درجے کی ٹیم پاکستان آنے سے کیونکر انکاری ہے جبکہ اگر یاد ہو تو نوخیز بنگلہ دیش کو ٹیسٹ اسٹیٹس دلوانے کیلئے قومی کرکٹ ٹیم نے ورلڈ کپ کے دوران آسان میچ بنگلہ دیش کی جھولی میں ڈال دیا تھا۔

بنگلہ دیش ہو یا بھارت یہ حکومتی اشاروں پر چلتے ہیں بنگلہ دیش کے انکار کی وجہ بھارتی اثر ورسوخ ہے کیونکہ بنگلہ دیش میں کچھ حلقے پاکستان کے دورے کے حق میں نہیں ہیں۔ بنگلہ دیشی ٹیم نے فضائی آلودگی انتہائی درجے تک خراب ہونے کے باوجود بھارت کا دورہ کیا تھا اور کچھ کھلاڑیوں نے ماسک پہن کر پریکٹس کی تھی۔

پاکستان اور بنگلہ دیش کی یہ ٹیسٹ سیریز ورلڈ چیمپئن شپ کا حصہ ہے اسے نہ کھیلنے کی صورت میں بنگلہ دیش کو آئی سی سی کی جانب سے مشکلات سے دوچار ہونا پڑسکتا ہے اس کے باوجود بنگلہ دیش بھارتی شہ پر پاکستان آنے سے انکاری ہے کیونکہ پاکستان کو کرکٹ کے میدان میں تنہا کرنے کے ایجنڈے پر کارفرما بھارتی حکومت کا بنگلہ دیش حکومت پر دباؤ ہے۔

ماضی میں سری لنکا پر بھی دباؤ ڈالا گیا لیکن سری لنکن حکومت نے پاکستان کا ساتھ دیا تاہم بنگلہ دیش کی مجبوری یہ ہے کہ بنگلہ دیش پرئمیرلیگ میں بھارت کے کروڑوں ڈالرز لگے ہیں بھارتی حکومت کو ناراض کرنے سے یہ سرمایہ ڈوب سکتا ہے ، اسلئے بنگلہ دیش بورڈ آئی سی سی کو بھی خاطر میں نہیں لارہاہے کیونکہ آئی سی سی میں بھی بھارت کی اجارہ داری قائم ہے۔

بنگلہ دیش کے اعلان کے بعد چیئرمین پی سی بی احسان مانی رواں ہفتے بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے صدر ناظم الحسن سے دبئی میں ملاقات کریں گے جس میں وہ بنگلہ دیش کودورہ پاکستان کیلئے رضامند کرنے کی کوشش کرینگے۔

یہاں ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ بھی جی حضوری اور بنگلہ دیش جیسی اوسط درجے کی ٹیموں کی منتیں کرنے کی بجائے بنگلہ دیش کیساتھ کھیلنے سے انکار کردیں کیونکہ بھیک مانگنے والوں کی کوئی عزت نہیں ہوتی۔

پاکستانی کھلاڑیو ں کے بی پی ایل اور پی ایس ایل میں بنگلہ دیشی کھلاڑیوں پر پابندی لگائی جائے اور ایشیاء کپ میں بھی بنگلہ دیش کیخلاف کھیلنے سے صاف جواب دیا جائے  تاکہ بنگلہ دیش کو اپنی حقیقی حیثیت کا اندازہ ہوسکے۔

Related Posts