برطانوی پولیس نے ہفتے کے روز لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن کے باہر جھڑپ کے بعد چار ہندو انتہا پسند مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ہندوستانی مظاہرین کے ایک گروپ نے زبردستی سفارتی احاطے کی طرف جانے کی کوشش کی۔ لندن کی میٹروپولیٹن پولیس نے گروپ کو ہائی کمیشن تک پہنچنے سے روک دیا۔
مظاہرین مبینہ طور پر انتہا پسند ہندو تنظیموں سے وابستہ تھے اور وہ کشمیر کے مسئلے پر پاکستان کے موقف کی مخالفت کرنے والے سخت گیر عناصر کی طرف سے جاری احتجاج کی کال کے جواب میں جمع ہوئے تھے۔
قانون نافذ کرنے والے افسران نے عوامی انتشار اور فساد پھیلانے کے الزام میں چار افراد کو گرفتار کیا۔ صورتحال کو مزید کشیدہ ہونے سے روکنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری علاقے میں موجود تھی۔
برطانوی پاکستانیوں اور کشمیریوں کی ایک بڑی تعداد بھی پاکستان کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ہائی کمیشن کے باہر جمع ہوئی اور بھارتی مظاہرین کے “اشتعال انگیز اور دھمکی آمیز رویے” کا مقابلہ کیا۔
پاکستانی اور کشمیری پرچم لہراتے ہوئے شرکاء نے پاکستان اور پاک فوج کی حمایت میں نعرے لگائے اور کشمیریوں کے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے کا عزم کیا۔
ہندوستانی کمیونٹی کے ہزاروں افراد نے ہفتہ کو میلبورن کے فیڈریشن اسکوائر پر جمع ہوکر پاکستان کے خلاف احتجاج کیا۔