لاک ڈاؤن کھولنے کے بعد کورونا کا پھر حملہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

عوام کے بڑھتے ہوئے دباؤ اور معیشت کو سہارا دینے کیلئے دنیا بھر میں کورونا وائرس کی وجہ سے کئے جانیوالے لاک ڈاؤن میں نرمی کا سلسلہ جاری ہےلیکن دوسری طرف چین، جرمنی ، جنوبی کوریا اور ایران میں لاک ڈاؤن کھولنے کے بعد کورونا وائرس کے نئے کیسز سامنے آنے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، یورپ میں سب سے پہلے لاک ڈاؤن میں نرمی کرنیوالے جرمنی میں کورونا وائرس کی نئی لہر دیکھنے میں آئی ہے جہاں مزید 380 کیسز سامنے آئے ہیں۔

چین کے شہر ووہان میں بھی گزشتہ روز ایک ماہ بعد کورونا وائرس کے نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ ایران میں بھی نئے کیسز ریکارڈ ہوئے ہیں۔ چین اور ایران سب سے پہلے کوروناوائرس کی لپیٹ میں آئے تھے تاہم اس وقت امریکا کورونا سے متاثرہ ممالک میں سر فہرست ہے۔اسپین دوسرے اور روس تیسرے نمبر پر آچکا ہے۔پاکستان کورونا وائرس کے بڑھتے کیسزکے باعث عالمی فہرست میں مزید ترقی کرتے ہوئے 18 ویں درجہ پر پہنچ گیا ہے۔

پاکستان میں معیشت کی بدحالی اور تاجر برادری کے دباؤ پر نرمی کے نام پر عملاًلاک ڈاؤ ن ختم کردیا گیا ہے، صرف شاپنگ مالز، پبلک ٹرانسپورٹ اور ریسٹورنٹس بند ہیں۔

ملک میں لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد 2 ماہ سے بند دکانیں اور چھوٹے کاروبار کھل گئے ہیں جس سے معیشت کا پہیہ چل پڑا ہے۔تاہم کئی شہروں میں دکانداروں اور خریداروں نے حکومت کی ہدایات اور تمام تر حفاظتی پابندیوں کی دھجیاں اُڑا دیں ،بازاروں میں خریداروں کا بے پناہ رش رہا اورسماجی فاصلوں کا خیال رکھا گیا نہ ماسک ، دستانے اورسینی ٹائزرز دیئے گئے۔

لاک ڈاؤن نرم ہونے کی خوشی میں دکاندار بغیر ماسک ایک دوسرے سے بغلگیر ہوتے رہے ،شہریوں کی بڑی تعداد پبلک ٹرانسپورٹ پر پابندی کے باوجود اپنی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں پر سڑکوں پر آگئی اور ملک کے کئی علاقوں میں ٹریفک جام رہا۔

پاکستان میں کورونا وائرس کے مصدقہ کیسز کی تعداد 32ہزار674 تک پہنچ گئی ہے اور 724 اموات اب تک ہوچکی ہیں، کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ سندھ کے وزیراعلیٰ نے لوگوں کی طرف سے بے احتیاطی پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے مزید سخت لاک ڈاؤن کا عندیہ دیا ہے جبکہ پنجاب حکومت بھی شہریوں سے نالاں دکھائی دیتی ہے اور صوبے میں پہلے سے زیادہ سختیوں کا اعادہ کیا ہے۔پاکستان میں تقریباً 22 کروڑ کی آبادی میں اب تک 3لاکھ 5ہزار 891ٹیسٹ ہوئے ہیں اور 32 ہزار سے زائد کیسز سامنے آچکے ہیں۔

وفاقی کابینہ نے لاک ڈاؤن میں مزید نرمی کی منظوری دیدی ہے جس کے تحت مرحلہ وار مزید سیکٹرز کو کھولا جائے گا تاہم  پاکستان میں حالات کو مزید خراب ہونے سے بچانے کیلئے ٹیسٹ کی تعداد بڑھائی جائے اور لوگوں کو ہر صورت ایس او پیز پر عملدرآمد کا پابند بنایا جائے۔

Related Posts