انسانیت کی علمبردار مدر ٹریسا کا 110واں یومِ پیدائش آج منایا جارہا ہے

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

انسانیت کی خدمت کیلئے  اپنی زندگی کو وقف کرنے والی ہمدرد خاتون مدر ٹریسا کا 110واں یومِ پیدائش آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں  منایا جارہا ہے۔

سن 1910ء میں 26 اگست کے روز پیدا ہونے والی مدر ٹریسا کا اصلی نام انجیزے گونزے تھا جو مذہب کے اعتبار سے مسیحی تھیں، آپ نے  سلطنتِ عثمانیہ کے دور میں مقدونیہ کے شہر سکوپیہ میں جنم لیا۔ قومیت کے اعتبار سے البانیہ اور مقدونیہ دونوں یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ مدر ٹریسا ان کی شہری تھیں۔

بیسویں صدی عیسوی کے دوران مقدونیہ کے نام سے کوئی ملک اپنا وجود نہیں رکھتا تھا اور سلطنتِ عثمانیہ بعد ازاں ختم ہو گئی ۔مدر ٹریسا مذہبی خانوادے سے تعلق رکھتی تھیں۔ ابتدائی تعلیم یوگو سلاویہ کے مسیحی اسکول سے حاصل کرنے کے بعد 10 سال کی عمر میں ہی آپ کے والد کا انتقال ہوگیا۔

بعد ازاں 1928ء میں مدر ٹیریسا آئر لینڈ کے شہر ڈبلن چلی گئیں تاکہ مزید دینی تعلیم حاصل کرسکیں۔ خدمتِ خلق کا جذبہ رکھنے والی مدر ٹریسا کو بنگال کی ایک خانقاہ بھیجا گیاجس کے کچھ ہی عرصے بعد انہوں نے اپنا نام تبدیل کر لیا۔ راہبہ بن کر مذہب سے وابستہ ہونے والی انجیزے گونزے نے سسٹر ٹریسا کا نام اختیار کیا۔

مشنریز آف چیریٹی نامی ادارہ مدر ٹریسا نے 1950ء میں 12 راہباؤں کے ساتھ مل کر قائم کیا۔ بعد ازاں یہ راہب 450 ہو گئے جو 137 ممالک کے عوام کی خدمت کرنے لگے۔ یہ فلاحی ادارہ عوام کا مفت علاج، یتامیٰ، مساکین اور بیوہ خواتین کی مالی سرپرستی کے فرائض سرانجام دے رہا تھا۔

ایک مشہور روایت کے مطابق مدر ٹریسا مالی امداد کی جگہ عوام کو انسانی فلاح و بہبود کے کاموں میں ذاتی طور پر شریک ہونے کی تبلیغ کیا کرتی تھیں۔ ڈونیشنز، صدقہ و خیرات قبول کرنے کی بجائے وہ اپنے کارواں میں زیادہ سے زیادہ افراد کو شامل کرنے کی خواہش مند رہیں۔

غریبوں کی خدمت کرنے کیلئے سن 1989ء میں مدر ٹریسا کو نوبل پرائز دیا گیا۔ انعامی رقم بھی انہوں نے فلاحی کاموں میں وقف کی۔ سن 2016ء میں پاپائے روم فرانسس نے کہا کہ مدر ٹریسا ایک بابرکت شخصیت ہیں جس کے بعد انہیں مسیحی مذہب میں ایک ولیِ خدا سمجھا جانے لگا۔

مدر ٹریسا دل کے عارضے کا شکار تھیں اور انہیں 2 بار دل کا دورہ پڑا۔ سن 1989ء میں ان کا آپریشن بھی کیا گیا تاہم 1991ء میں مدر ٹریسا میکسیکو میں نمونیا جیسے موذی مرض کا شکار ہوئیں۔ سن 1996ء میں ایک بار پھر دل کا آپریشن کیا گیا تاہم طویل علالت کے بعد مدر ٹریسا 5 ستمبر 1997ء کو دارِ فانی سے رخصت ہو گئیں۔

آج مدر ٹریسا کے یومِ پیدائش کے موقعے پر عالمی برادری انہیں خراجِ تحسین پیش کرنے کیلئے مختلف تقاریب منعقد کر رہی ہے۔مدر ٹریسا نے ثابت کیا کہ  انسانیت کی خدمت کو اپنا شعار بنانے والے افراد مذہبی و قومی تعصب سے بے نیاز ہوتے ہیں۔ 

یہ بھی پڑھیں: سابق گورنر بلوچستان نواب اکبر بگٹی کے قتل کو 14 برس مکمل