سکھر: شیعہ علماء کونسل نے متنبیہ کیا ہے کہ محرم الحرام میں کورونا اور سیکیورٹی کے نام پر عزاداری کو محدود کرنے یا اس کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں لیکن عزاداری کو تحفظ دینا حکومتوں کی ذمہ داری یے۔
سکھر پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیعہ علماء کونسل سندھ کے صدر علامہ ڈاکٹر سید اسد اقبال زیدی، امداد الحسین الحسینی ،علامہ ریاض حسین روحانی و دیگر رہنماؤں کا کہنا تھا کہ عزاداری کسی مسلک فرقے گروہ یا جماعت کے خلاف نہیں ہے بلکہ یہ شہدائے کربلا کی یاد اور قربانی کو تازہ کرنے کے لیے ہے۔
عزاداری کے جلوسوں میں کورونا ایس او پیز پر عمل کیا جائے گا لیکن سیکیورٹی کے نام پر کنٹینر کھڑے کرکے اور گلیوں ، شاہرایوں اور سڑکوں کو بند نہ کیا جائے بلکہ نواسہ رسول کی عزاداری میں غیر مسلم بھی آنا چاہے تو اس کی راہ میں رکاوٹ نہ ڈالی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ عزاداری کو تحفظ دینا حکومت کا کام ہے ہم کسی کو نفرت اور شرانگیزی پھیلانے نہیں دیں گے اور اس لیے ہم قائد ملت جعفریہ علامہ سید ساجد نقوی کے حکم پر پورے صوبے کا دورہ کررہے ہیں تاکہ ایسا ماحول پیدا کیا جاسکے جس میں محرم الحرام پرامن طریقے سے گذر سکے۔
رہنماؤں نے پریس کانفرنس کے دوران وفاقی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ موجودہ حکومت کی ناقص پالیسیوں کے باعث ملک میں مہنگائی کا طوفان برپا ہے۔ عمران خان مرغی کے انڈوںیں سے بچے پیدا کرنا چاہتے ہیں لیکن پہلے وہ انسانوں کے بچوں کو تو بھوک اور بدحالی سے بچائیں، مہنگائی کے باعث لوگ خودکشیاں کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ کی صوبائی حکومت بھی کوئی پہلی بار اقتدار میں نہیں آئی ہے لیکن اس نے بھی لوگوں کو مایوسی کے سوا کچھ نہیں دیا ہے ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کی موجودہ صورتحال پر کڑی نظر رکھی جائے اور ملک میں دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے بھرپور اقدامات کیےجائیں تاکہ محرم الحرام کے دوران کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آسکے۔
یہ بھی پڑھیں : ن لیگ مریم نواز اور پیپلز پارٹی بلاول بھٹو سے استعفیٰ لے، فواد چوہدری