لاہور: وکلاء نے پی آئی سی حملے کے بعد ہم پیشہ افراد کی گرفتاریوں کے خلاف احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم صوبے بھر میں عدالتی عمل کا بائیکاٹ اور ہڑتال کریں گے۔
گزشتہ روز پی آئی سی (پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی) پر حملے میں ملوث افراد کو سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے گرفتار کیا گیا جنہیں رہائی نہ دئیے جانے کے خلاف آج احتجاج کیا جا رہا ہے۔
پولیس نے احتجاج کرنے والے 30 وکلاء کو گرفتار کیا جو پی آئی سی واقعے کے دوران سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے میں ملوث پائے گئے۔
طبی عملے کے مطابق گرینڈ ہیلتھ الائنس نے اعلان کیا ہے کہ پی آئی سی واقعے کے پیش نظر 3 روزہ سوگ منایا جائے گا۔ ڈاکٹر ایمرجنسی وارڈز میں اپنی ڈیوٹیاں سیاہ پٹیوں کے ساتھ سرانجام دیں گے۔
پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) میں طبی سہولیات کی فراہمی وکلاء کے پر تشدد حملے کے بعد اب تک بند ہے جبکہ ڈاکٹرز احتجاج کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) واقعے پر ڈاکٹرز اور پولیس کی مدعیت میں وکلاء کے خلاف متعدد دفعات کے تحت مقدمات درج کر لیے گئے۔
لاہور کے علاقے شادمان ٹاؤن میں آج انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی حملے میں ملوث وکلاء کے خلاف 2 مقدمات درج ہوئے جن میں 250 سے زائد وکلاء پر دہشت گردی کا الزام عائد کیا گیا۔ایک مقدمے میں پولیس جبکہ دوسرے میں ڈاکٹرز کو مدعی بنایا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: ڈاکٹرز اور پولیس کی مدعیت میں وکلاء کے خلاف مقدمات درج