راشد محمود خان کون تھے اور ان کی لاش کو جلایا کیوں گیا ؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Who was Rashid Mahmood Khan and why was he cremated

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

راشد محمود خان نامی پاکستانی کو حال ہی میں جاپان میں ہسپتال کے حکام نے سپرد خاک کرنے کے بجائے لاش کو جلادیا تھا۔ بحیثیت مسلمان ایسے واقعے پر لوگ شدید غم و غصے میں ہیں لیکن سوال یہ ہے کہ ان کی تدفین کے بجائے لاش جلائی کیوں گئی؟۔

راشد محمود خان
لاہور سے تعلق رکھنے والے 50 سالہ پاکستانی نژاد راشد محمود خان اپنی جاپانی اہلیہ کے ساتھ جاپان میں مقیم تھے۔

میت کو جلانا
راشد محمود خان چند روز قبل جاپان میں انتقال کر گئے تھے۔ ہسپتال اور مقامی انتظامیہ نے جاپانی روایت کے مطابق ان کی میت کو آگ لگا دی۔

رضامندی
راشد محمود خان مرحوم سے کئی روز تک رابطہ نہ ہونے پر ان کے ایک قریبی دوست جمیل ہلال اور ملک نور اعوان نے ہسپتال انتظامیہ سے رابطہ کیاتوپتہ چلا کہ ان کا انتقال ہو گیا ہے اور ان کی آخری رسومات جاپانی انداز میں ادا کی گئیں۔

اطلاعات کے مطابق راشد محمود خان کی کوئی اولاد نہیں تھی اور ان کی جاپانی اہلیہ کا کسی پاکستانی یا مسلم تنظیم سے کوئی تعلق نہیں تھا۔

پاکستانی سفارتخانہ
پاکستانی سفارتخانہ تاحال جاپانی حکومت کو اس بات پر قائل نہیں کر سکا کہ کسی بھی پاکستانی شہری کی موت کی صورت میں جاپانی حکام کی جانب سے پاکستانی سفارت خانے کو آگاہ کیا جائے۔

پچھلے کیسز
جاپان میں مقیم پاکستانی کے ساتھ ایسا پہلی بار نہیں ہوا ہے۔ تقریباً چھ ماہ قبل ایک اور پاکستانی شہری کی لاش کو مقامی انتظامیہ نے جلا دیا تھا جس کے بعد پاکستانی سفارت خانے نے کمیونٹی کو یقین دلایا تھا کہ وہ جاپانی حکومت سے بات کریں گے۔

دونوں ممالک کا اتفاق
پاکستانی سفارت خانے نے اس بات کو یقینی بنایا کہ کسی بھی پاکستانی کی موت کی صورت میں چاہے اس کی بیوی جاپانی ہی کیوں نہ ہو، سب سے پہلے سفارت خانے کو آگاہ کیا جائے گا۔ تاہم چھ ماہ بعدایک اور پاکستانی کی لاش کو جلادیاگیا ہے۔

رد عمل
دو پاکستانیوں کو کھونے کے بعد مقامی لوگوں کی بڑی تعداد نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ اس معاملے کو حکومت جاپان کے ساتھ حکومتی سطح پر اٹھایا جائے تاکہ ایسے معاملات کا تدارک کیا جاسکے۔

Related Posts