یاسمینہ علی کون ہیں اور طالبان دور میں پہلی افغان پورن اسٹار کیسے بنیں ؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Who is Afghan porn star Yasmeena Ali and what did she say about Taliban?

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

حال ہی میں یاسمینہ علی نامی ایک خاتون نے افغانستان کی واحد پورن اسٹار ہونے اور طالبان کے دور حکومت میں اپنی زندگی کے بارے میں رازوں سے پردہ اٹھاکر سوشل میڈیا صارفین کی توجہ حاصل کرلی ہے جس کے بعد لوگوں میں ایک تجسس پیدا ہوگیا ہے کہ آخر افغان پورن اسٹار کون ہے اور انہوں نے طالبان کے دور میں ایسے کام کا انتخاب کیسے کیا؟۔

یاسمینہ علی
یکم دسمبر 1993 کو کابل کے طالبان کے زیر کنٹرول علاقے میں پیدا ہونے والی خدیجہ پٹمن یایاسمینہ علی کا دعویٰ ہے کہ وہ افغانستان کی واحد پورن اسٹار ہیں۔

طالبان حکومت
یاسمینہ علی سات سال کی تھیں جب وہ اپنے خاندان کے ساتھ انگلینڈ منتقل ہوئیں۔ اپنے ایک ایک خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ میں ایک ایسے ملک میں پیدا ہوئی جہاں کا ماحول اس وقت بہت سفاک تھا۔ مجھے لگتا ہے کہ میں افغانستان کی واحد لڑکی ہوں جو اس صنعت میں آئی۔

یاسمینہ علی نے کہا کہ 1990 میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد انہوں نے افغان ماحول سے بھاگ کر مغرب میں پناہ لی اور انہیں تعلیم حاصل کرنے کا موقع نہیں ملا کیونکہ اس وقت افغانستان میں خواتین کے لیے تعلیم ممنوع تھی اورمردوں اور عورتوں کے حقوق میں بہت بڑا فرق محسوس کیا۔

یاسمینہ علی کے مطابق طالبان ان کے بارے میں سب کچھ جانتے ہیں اور ان کی ویب سائٹ سے معلومات حاصل کرتے رہتے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ طالبان انہیں حقیر سمجھتے ہیں کیونکہ وہ نہیں چاہتے کہ افغانستان کو فحش ہاٹ اسپاٹ کے طور پر دیکھا جائے۔

مذہب کی تبدیلی
یاسمینہ علی کے والدین نے ان کی پرورش ایک سخت مسلمان کے طور پر کی لیکن انہوں نے 19 سال کی عمر میں ایک یہودی لڑکے سے ڈیٹنگ کرنے پر خاندان کے گھر سے نکالے جانے کے بعد یہودی مذہب اختیار کر لیا۔

پورن اسٹار کے طور پر سفر
یاسمینہ علی نے اپنے کیریئر کا آغاز اس وقت کیا جب ان کی ملاقات فحش فلموں کے ڈائریکٹر ڈیوڈ کوہن سے ہوئی جس سے انہوں نے بعد میں شادی کی۔ یاسمینہ علی نے کہا کہ جب میں 9 سال کی تھی برطانیہ میں رہتی تھی تواسکول میں مجھے جنسی تعلیم دی گئی۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ زندگی میں پہلی بار سیکس کرنے کے بعد ہی میں سیکس کی عادی ہو گئی اور میں آہستہ آہستہ فحش فلم انڈسٹری کی طرف راغب ہو گئی اور اب بھی کئی پورن کمپنیوں کے لیے فلمیں بنا رہی ہوں۔

حالیہ مصروفیت
یاسمینہ کو اب برطانیہ میں ایک سرگرم کارکن کے طور پر بھی جانا جاتا ہے اور وہ خواتین کے حقوق کی وکالت کرتی ہیں جبکہ شدت پسندی اور آزاد خیال افراد کے خلاف کارروائیوں کے حوالے سے بھی آواز اٹھارہی ہیں۔

Related Posts