قوم ہمارے ساتھ ہے، آنیوالا دور لبیک کا ہوگا، مفتی محمد قاسم فخری کی خصوصی بات چیت

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

sindh govt has failed to protect the people: Mufti Qasim Fakhri

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

تحریک لبیک پاکستان حالیہ چند برسوں میں مذہبی سیاسی جماعت کے طور پر ابھر کر سامنے آئی ہے۔ٹی ایل پی کے پاس عوام کی فلاح و بہبود کا کیا منشور ہے اور وہ ملک کی تعمیر و ترقی کیلئے کیا کام کرنا چاہتے ہیں۔

اس حوالے سے ایم ایم نیوز نے ایم پی اے سندھ اسمبلی، پارلیمانی لیڈر و امیر تحریک لبیک پاکستان کراچی ڈویژن مفتی محمد قاسم فخری سے ایک خصوصی نشست کا اہتمام کیاجس کا احوال قارئین کی خدمت میں پیش ہے۔

ایم ایم نیوز:سیاست میں آنے کا ارادہ کب کیا اور کس جماعت سے سیاست کا آغاز کیا ؟
مفتی محمد قاسم فخری: سیاست میں آنے کا ارادہ ہم نے قائد ملت ِ اسلامیہ امام خادم حسین رضوی رحمۃ اللہ علیہ کی شخصیت سے متاثر ہو کر کیا اور اس کا سبب یہ بنا کہ ممتاز حسین قادری رحمۃ اللہ علیہ نے جو رسول اللہ ﷺ کی عزت و ناموس کی حفاظت کیلئے جو پہرہ دیا ، اس مشن کو سربراہ ٹی ایل پی خادم حسین رضوی آگے لے کر بڑھے۔ اس پر ہم نے ان کے دست و بازو بننے کا فیصلہ کیا۔

ایم ایم نیوز:ایک مذہبی رہنماء کیلئے سیاست کے میدان میں دوسروں کی نسبت کیا چیلنجز ہوتے ہیں ؟
مفتی محمد قاسم فخری: یہ سوال اس لیے جنم لے رہا ہے کہ آج تک ہم یہ نہیں سمجھ سکے کہ مذہب اور سیاست ایک ہی چیز کے 2 نام ہیں۔ رسول اللہ ﷺ نے پوری زندگی سے سیاست مدینہ ہمیں سکھائی۔ خلفائے راشدین اور 1400 سال سے ہمارے اکابرین نے ہمیں یہی سمجھایا کہ دونوں ایک ہی ہیں اور جب یہ الگ نہیں ہیں تو یہ کام آسان ہے، کوئی مشکل کام نہیں ہے۔

ایم ایم نیوز:سندھ میں نئے بلدیاتی نظام کے حوالے سے ٹی ایل پی کی کیا رائے ہے ؟
مفتی محمد قاسم فخری: ہم نے سندھ میں بلدیاتی نظام کے ترمیمی بل پر یہ رائے پیش کی ہے کہ وہ آئین کے مخالف ، عوام دشمن اور ظالمانہ بل ہے۔ اسے تسلیم نہیں کیاجاسکتا کیونکہ یہ ظالمانہ و جابرانہ قانون ہے۔ ان شاء اللہ ہم اس بل کو تسلیم نہیں کریں گے اور حکومت کو یہ بل واپس لینے پر مجبور بھی کردیں گے۔

ایم ایم نیوز:سندھ اسمبلی میں قلیل تعداد کے باوجود ٹی ایل پی کی آواز نمایاں طور پر کیسے سنائی دیتی ہے؟
مفتی محمد قاسم فخری: اس کی وجہ یہ ہے کہ ہمارے قائد ملت ِ اسلامیہ خادم حسین نے اخلاص کی بنیاد پر تحریک لبیک پاکستان بنائی۔ یہ نظریہ اسلام کا ہے جس کی بنیاد پر ٹی ایل پی تشکیل پائی۔ ہمارے قائد بھی یہی فرماتے رہے کہ اسلام کی اپنی طاقت ہے اور اس کی آواز بھی اپنی اور جداگانہ ہے۔

ایم ایم نیوز:کالعدم ہونے کے بعد ٹی ایل پی رہنماؤں کو کن مسائل کا سامنا کرنا پڑا؟
مفتی محمد قاسم فخری: ہماری تحریک پر جو پابندی تھی، وہ اصل میں ایک ڈرامہ جو وقتی ہوتا ہے۔ جب یہ ڈرامہ ختم ہوگیا تو سارا کھیل بھی ختم ہوگیا۔

ایم ایم نیوز:سانحہ سیالکوٹ جیسے واقعات کو روکنے کیلئے حکومت کو کیا اقدامات اٹھانے چاہئیں؟
مفتی محمد قاسم فخری: سیالکوٹ میں ہونے والا یہ واقعہ ایک سازش کے تحت ہوا۔ الحمد اللہ تحریک لبیک نے اپنا واضح مؤقف دیا ہے کہ ہم ایسے عمل کی پذیرائی نہیں کرتے۔ اس عمل سے ہمارا کوئی تعلق نہیں بلکہ ہم اس عمل کی مذمت کرتے ہیں۔

ایم ایم نیوز:سانحہ سیالکوٹ جیسے واقعات کا کیا سبب ہے؟ 
مفتی محمد قاسم فخری: سانحہ سیالکوٹ جیسے واقعات کا ایک سبب یہ بھی ہے کہ پاکستان میں بنائے گئے قوانین پر آج تک عمل نہیں ہوا۔ اگر عمل ہو تو عوام کو قانون ہاتھ میں نہ لینا پڑے۔ گستاخوں کو سزا نہیں دی جاتی جس کے سبب لوگ قانون ہاتھ میں لے لیتے ہیں۔

یہ اگرچہ درست نہیں ہے لیکن اس کی ایک مثال ہمارے سامنے ہے کہ جب ملک میں چوریاں ڈکیتیاں زیادہ ہو گئیں اور پھر چور اور ڈاکو ہاتھ میں نہیں آرہے تھے توپھر عوام نے ان کو مارنا اور جلانا شروع کردیا۔ یہ سارے معاملات قانون پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے ہے۔ ملک میں قانون پر عمل ہوگا تو یہ ساری چیزیں ان شاء اللہ دور ہوجائیں گی۔

ایم ایم نیوز:لبیک یا رسول ﷺ کا نعرہ ٹی ایل پی سے نکل کر عوام میں مقبول ہونے کی وجہ کیا ہے؟
مفتی محمد قاسم فخری: تحریک لبیک کا نعرہ ہے لبیک یا رسول اللہ ﷺ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ہمارے قائد خادم حسین، امیر المجاہدین نے اخلاص پر مبنی نعرے کو بلند کیا اور اس اخلاص کی وجہ سے ہر بچے ، بوڑھے اور خواتین کی زبان پر یہ آواز اور یہ نعرہ عام ہوگیا۔

ایم ایم نیوز:ملک میں مذہبی ہم آہنگی کیلئے تحریک لبیک کے پاس کیا ایجنڈا ہے ؟
مفتی محمد قاسم فخری: ملک میں مذہبی ہم آہنگی کیلئے پیارے محبوب علیہ الصلوٰۃ والسلام کا دین ہر مسئلے کا حل ہے۔ نظامِ مصطفیٰ ﷺ جب نافذ ہوگا تو ہر طرف خوشحالی اور ہم آہنگی ہوگی۔ پوری کائنات میں ایسا نظام کہیں نہیں ہے۔

ایک کلمہ گو ہونے کی حیثیت سے ہر مسلمان کا یہ عقیدہ و ایمان ہے جو رہے گا کہ اللہ تعالیٰ نے جو نظام رسول اللہ ﷺ کو دیا ہے، وہ ہر مسئلے کا حل ہے۔ ہمیں قائد ملت اسلامیہ خادم حسین رضوی نے بھی سکھایا کہ جب دین کو تخت پر لایا جائے گا تو ہر مسئلہ حل ہوجائے گا۔

ایم ایم نیوز:وزیراعظم عمران خان کے ریاست مدینہ کے دعوے سے کس حد تک متفق ہیں؟
مفتی محمد قاسم فخری: وزیر اعظم عمران خان کا ریاست مدینہ کا دعویٰ ایسی بات ہے جیسے کوئی دن کو رات یا رات کو دن کہے۔

جس طرح کوئی دن کو رات اور رات کو د ن نہیں کہہ سکتا، اسی طرح ریاست مدینہ ہونے کا دعویٰ بھی نہیں کیاجاسکتا۔ ان کے قول و فعل میں ایسا تضاد ہے کہ اگر آپ کسی بچے سے بھی پوچھیں گے تو وہ بھی کہے گا کہ یہ دھوکا، جھوٹ اور فریب ہے، اس کے سوا کچھ نہیں۔

ایم ایم نیوز:پاکستان کے آئندہ عام انتخابات میں ٹی ایل پی کو کہاں دیکھتے ہیں ؟
مفتی محمد قاسم فخری: تحریک لبیک پاکستان بلدیاتی انتخابات اور عام انتخابات 2023 میں مکمل تیاری سے حصہ لے گی۔ پاکستانی قوم ہمارے ساتھ ہے۔ پیارے محبوب علیہ الصلوٰۃ والسلام کی عزت و ناموس کیلئے پورے پاکستان کے عوام کو اس بات کا علم ہوچکا ہے کہ پاکستان میں اگر کوئی سیاسی جماعت خالصتاً سچائی پر مبنی ہے تو وہ تحریک لبیک پاکستان ہے۔

یہ جماعت جھوٹ پر مبنی نہیں ہے۔ جیسا کہ باقی تنظیموں نے اپنے نظریات کی بنیاد ہی جھوٹ پر رکھی ہے۔ پانی، گٹر، نالہ اور بہت سی چیزیں، ایک کروڑ نوکریاں، ایک کروڑ گھر، 100 روز کا وعدہ، یہ سب جھوٹ کی بنیاد پر جماعتوں کی بنیاد رکھی گئی ہے۔ اسی کو وہ فروغ دے رہے ہیں۔

ٹی ایل پی نے سچی بات کی ہے کہ ہمیں خوشحالی ملے گی۔ ہمیں نوکریاں، گھر اور آسائشیں ملیں گی۔ مہنگائی دور ہوگی۔ یہ دعویٰ ہم ذاتی حیثیت سے نہیں کرتے بلکہ ہم ملک میں نظامِ مصطفیٰ ﷺ لانا چاہتے ہیں۔ جب وہ نظام قائم ہوگا تو وہ نظام ہمیں سب کچھ دے گا جو سچی بات ہے۔

قوم اس بات کو سمجھ گئی ہے۔ قوم ہمارے ساتھ کھڑی ہے۔ ہر بندہ جانتا ہے کہ تحریک لبیک پاکستان ایک عوامی قوت ہے۔ ایک جمہوری و مذہبی اور سیاسی قوت ہے جو ان شاء اللہ بلدیات میں بھی سب کو حیران کردیں گے اور عام انتخابات میں حیرانگی سب سے زیادہ ہوگی۔

Related Posts