بکری کھیتوں میں آنے پر خاندان کے 7مردقتل ، باقی قید، عورتیں دربدر

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Seven men killed over goat came in fields

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد (یاسین ہاشمی ) صوبہ سندھ کے ضلع خیرپور کےرہائشی غریب ہاری فیملی کاکہنا ہےکہ علاقے خیرپور کے وڈیروں غلام علی۔اصغر علی۔اور صفدر علی نے ہمارے دس سالہ بچے میر عبداللہ کو کلہاڑیوں کے وار کر کے قتل کر دیا تھا۔

وجہ عناد یہ تھی کہ ہماری بکری گھاس چرتے چرتے وڈیروں کے کھیت میں چلی گی وڈیروں نے طیش میں آکر ہمارے بچے کو قتل کر دیا خاتون کاکہنا تھا کہ جب ہم نے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرای تو انہوں نے ہم پر مزید ظلم وستم شروع کر دیا ۔

اس وقت ان کو سابق وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی حمایت حاصل تھی ہمارے خاندان کے تمام مردوں پر جعلی مقدمات کراکر جیلوں میں بند کرا دیا ہمارے ساٹھ سے زائد مکانات مسمار کر دیے دکانیں بھی مسمار کر دی پھر ہمارے 6بندوں کو بھی قتل کر دیا اور میرے بھائی علی رضاپتافی کو اغواء کر کے اپنی بیٹھک میں لے جا کر قتل کیا۔

مزید پڑھیں: جائیداد کی خاطر رشتے داروں نے راولپنڈی کے رہائشی کا جینا محال کردیا

یہ واقعہ 23/4/2018 کا ہے چھریوں کے وار کر کے اس کی آنکھیں نکالی ،زبان کاٹی گئی، پیٹ کو بھی چھریوں سے کاٹ کر انتڑیاں باہر نکال دی گئیں، ہمیں علاقے سے زبردستی نکال دیا گیا ۔

تمام کاروبار اور جائیداد پر قبضہ کر لیا ہم صرف تین عورتیں ھی باقی بچھی ہیں باقی تمام مرد اس وقت خیرپور جیل میں بند ہیں ہمارا سارا خاندان تباہ و برباد کر دیا گیا ہے ۔

اسی دوران ہم نے حکومت سندھ کے اعلی افسران سے انصاف کےلیے رابطہ کیا، ہر دفتر گئے جہاں قانون کے رکھوالے موجود تھے لیکن سابق وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ کی وجہ سے ہمیں کہیں بھی انصاف نہ ملا جبکہ سندھ حکومت بڑے بڑے بلند بانگ دعوے کرتی ہے کہ وہ عوام کی فلاح کے لئے ہمہ تن گوش ہیں لیکن حقیقت بلکل اس کے بر عکس ہے ہمیں تو سندھ حکومت سے انصاف نہیں ملا پورا خاندان غرق ہو گیا۔

Related Posts