سندھ حکومت کا نجی تنظیموں کے ساتھ اسکول مینجمنٹ کا معاہدہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

حکومتِ سندھ کی جانب سے سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کو فی چائلڈ سبسڈی ماڈل کے تحت پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے پیپلز اسکولز پروگرام میں نئے تعمیرشدہ اسٹیٹ آف دی آرٹ اسکولوں کو چلانے اور ان کا انتظام کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔

اس سلسلے میں سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن اور 20 منتخب نجی تنظیموں کے درمیان پیپلز اسکول پروگرام (PSP) کے تحت معاہدے پر دستخط کے حوالے سے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں سندھ کے 19 اضلاع میں 34 اسکولوں کے انتظام کے لیے معاہدے پر دستخط کیے گئے۔

اس موقع پر سندھ کے وزیر تعلیم و خواندگی سید سردار علی شاہ نے تقریب کی صدارت کی۔ تقریب میں اعلیٰ سطح کے افسران، SELD- حکومتِ سندھ کے سیکرٹریز، ماہرین تعلیم اور دیگر معززین نے شرکت کی۔

وزیر تعلیم و خواندگی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج بہت ہی اہم دن ہے کہ ہم نے آج درست سمت کی طرف قدم اٹھایا ہے۔ سماجی اونرشپ بیحد ضروری ہے، پڑھے لکھے لوگ بیوفا ہیں کہ اپنے اسکول چھوڑ دیے۔ نجی اسکولوں میں داخلے کروانے کے کئی فون کالز آتی ہیں لیکن کبھی کسی سرکاری استاد نے کوئی کال نہیں کی کہ اسکول کو بہتر بنانا ہے، فرنیچر اور کتب کی فراہمی کروادیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر آپ کے دل میں بچوں کی تعلیم کا درد نہیں تو کوئی بہتری نہیں آ سکتی۔ تعلیم کے لیے بنائی گئی تمام پالیسیز میں تمام اسٹیک ہولڈرز موجود ہیں لیکن پالیسی میں بچہ نہیں، اس پر توجہ نہیں دی گئی۔ بچہ کیا بننا چاہتا ہے اس پر فوکس نہیں کیا جاتا، ہم بننا کچھ اور چاہتے ہیں اور بن کچھ اور جاتے ہیں۔

آج کے معاہدے کے تحت نئے پارٹنرز سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ صرف اسکول بلڈنگز کو اڈاپٹ نہ کریں بلکہ بچوں کو اڈاپٹ کریں تبھی تعلیم میں بہتری آئے گی۔