عالمی طاقتوں کی کوششوں کے باوجود کیا افغانستان میں امن ممکن ہے ؟؟؟

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

افغانستان میں امن کیلئے ماسکو کانفرنس اختتام پذیر ہو گئی ،کانفرنس میں پاکستان ،چین روس اور امریکہ کے مندوبین میں دیرپا افغان امن و استحکام پر مشاورت کی گئی افغان مسئلہ کا واحد حل سیاسی مذاکرات ہیں۔ چاروں ممالک میں اتفاق ہے پاکستان روس چین نے افغان امن عمل کی جلد بحالی پر زور دیا گیا مذاکرات عمل کی بحالی کیلئے موزوں ماحول اور فریقین تشدد میں کمی لائیں۔

پاکستان کو چار جماعتی مذاکرات میں بھی مدعو کیا گیا تھا جس کا مقصد گذشتہ ماہ ٹرمپ کے ذریعہ منسوخ افغان طالبان اور امریکہ کے مابین رکھے ہوئے مذاکرات کو بحال کرنا تھا،بات چیت ایک خوش آئند پیشرفت ہے اور چاروں ممالک صورتحال سے قابو پانے سے پہلے ہی جنگ زدہ ملک میں تشدد کو کم کرنے کی ضرورت پر متفق ہوگئے ہیں۔

روس ، چین اور پاکستان نے واشنگٹن سے مذاکرات کی میز پر واپس آنے کا مطالبہ کرتے ہوئے مذاکراتی عمل کو دوبارہ شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس معاہدے سے افغانوں کے درمیان ہونے والی بات چیت کا آغاز ہوگا کیونکہ جنگ کرنے والے قبائل جنگ کے بعد افغانستان کے لئے اپنی بات چیت کا آغاز کریں گے۔

روس نے اس سال مذاکرات کا عمل شروع کیا اور جنگ کے خاتمے میں مدد کے لئے انٹرا افغان میٹنگز کی میزبانی کی،روس اس بات سے پریشان ہے کہ افغانستان میں عدم استحکام داعش جیسے دہشت گرد گروہوں کو افغان سرزمین پر مضبوط گڑھ قائم کرنے اور علاقائی اتحادیوں کو متاثر کریگا۔

امریکہ اور روس کی لڑائی افغانستان میں ہے اور دونوں ممالک اپنی موجودہ صورتحال کے ذمہ دار خود ہیں۔ ستم ظریفی کی بات یہ ہے کہ اب دونوں ممالک کابل میں امن لانے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ سرد جنگ کے دوران امریکیوں اور سوویتوں نے جس طرح تباہی پھیلائی افغانستان اب تک اس صورتحال سے باہر نہیں نکل سکا۔

امریکہ ،روس اور چین ،پاکستان چاروں ممالک افغانستان میں مزید سیاسی عدم استحکام یا تشدد کی اجازت نہیں دے سکتے کیونکہ وہ براہ راست متاثر ہوں گے اب اس کا واحد حل یہ ہوگا کہ تمام فریقین دشمنیوں کو ختم کریں اور امن کے لئے کام کریں۔

Related Posts