وزیر اعظم آئس فیکٹریوں کے بجلی کے بلوں میں اضافہ واپس کرائیں، معین الدین قادری

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Prime Minister should return electricity bills for ice factories, Moinuddin Qadri

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی :آل کراچی آئس فیکٹریز اُونرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین معین الدین قادری نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کراچی کی بگڑی ہوئی معاشی صورتحال کو مزید بگڑنے سے بچانے کیلئے فوری طور پر اس بات کا نوٹس لیں ۔

منسٹری آف انرجی کے حکم پر کے الیکٹرک نے جولائی 2019؁ء سے دسمبر 2020؁ء تک کے ISPA چارجز کرنٹ بلوں کے ساتھ لگادیئے ہیں جوکہ انڈسٹری کیلئے بڑا بوجھ ہیں انڈسٹری میں اتنی سکت نہیں کہ یہ بوجھ برداشت کرے۔ اگر یہ اضافی بوجھ واپس نہ لیا گیا تو کراچی کی 308 آئس فیکٹری مکمل بند ہوجائیں گی۔

انہوں نے وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب خان، مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد اور نئی تشکیل شدہ تین رُکنی کمیٹی برائے بزنس ریلیف سے خصوصی گزارش کرتے ہوئے کہا کہ وہ کے الیکٹرک کے غیر ضروری ISPA چارجز سے انڈسٹری کو نجات دلائیں۔

اس موقع پر PTIکے MNA عالمگیر محسود نے ایسوسی ایشن سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ آگے انڈسٹری چلے گی تو مزدور کا پیٹ بھرے گا میں اس مسئلے پر وزیر اعظم اور وفاقی حکومت سے بات کروں گا اور یہ مسئلہ حل کرانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کروں گا۔ کانفرنس میں وائس پریذیڈنٹ مسعود، جنرل سیکریٹری احسن زمان، اشرف آغا، انفارمیشن سیکریٹری اظفر حسین، ممبر منیجنگ کمیٹی سلطان احمد خواجہ ودیگر بھی موجود تھے۔

مزید پڑھیں: بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کریں گے ، وزیر اعظم عمران خان کا اعلان

انہوں نے کہا کہ 308 آئس فیکٹری کے ساتھ 60 لاکھ لوگوں کا روزگار وابستہ ہے۔حکومت فوری طور پر ISPA چارجز فوری طور موجودہ ماہانہ بلوں سے الگ کردے تاکہ انڈسٹری چلتی رہی اور یہ مسئلہ منصفانہ طور پر حل ہوجائے۔ اگر یہ اقدام واپس نہ لیا گیا تو ہم مجبوراً اپنی فیکٹریاں بند کرنے پر مجبور ہوجائیں گے۔

Related Posts