عالمی مالیاتی ادارے قرضوں کی واپسی میں نرمی کے اقدام میں حصہ لیں، وزیر اعظم

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وزیراعظم کی پوری قوم اور ملت اسلامیہ کو رمضان کی مبارکباد
وزیراعظم کی پوری قوم اور ملت اسلامیہ کو رمضان کی مبارکباد

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کورونا سے متعلق اقوام متحدہ کے زیر اہتمام اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جی ٹونٹی ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ قرضوں میں نرمی میں کم از کم ایک سال توسیع کی جائے۔

وزیراعظم نے کہا کہ دنیا کے ہر فرد کو کورونا ویکسین تک آسان رسائی حاصل ہونی چاہیے۔ اس وقت تک کوئی محفوظ نہیں، جب تک سب محفوظ نہ ہوں۔ دنیا اب بھی کورونا وبا سے مکمل طور پر محفوظ نہیں ہے۔ امید ہے کورونا ویکسین جلد تیار ہو جائے گی اور سب اس سے استفادہ حاصل کرسکیں گے۔

وزیر اعظم کا اجلاس کے دوران کہنا تھا کہ کورونا وبا کے دنیا پر غیر معمولی اثرات ہوئے ہیں۔ پاکستان نے کورونا وبا میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کی پالیسی اپنائی۔ پاکستان اسمارٹ لاک ڈاؤن کے ذریعے وبا کا پھیلاؤ روکنے میں کامیاب ہوااور ہمارے فیصلے کو عالمی سطح پر سراہا گیا۔

انہوں نے کہا کہ طبی اور معاشی ایمرجنسی سے نمٹنے کیلئے وبا پر قابو پانا ضروری ہے۔ قرضوں کی واپسی میں نرمی کی توسیع سے کریڈٹ ریٹنگ متاثر نہیں ہونی چاہیے۔

وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ جی ٹونٹی کی طرف سے قرضوں میں نرمی میں کم از کم ایک سال توسیع کی جائے۔ پاکستان نے اقوام متحدہ میں اس سلسلے میں بحث شروع کرائی۔ میں نے اپریل میں قرضوں کی واپسی میں نرمی کا بین الاقوامی اقدام شروع کیا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ 1930ء کی اقتصادی کساد بازاری کے بعد کورونا وائرس کے باعث سب سے بڑا معاشی بحران پیدا ہوا۔ قرضوں کی واپسی میں نرمی ترقی پذیر ممالک کی مالی مدد کا تیز ترین اور موثر طریقہ ہے۔

کورونا کی وبائی صورتحال کے دوران فلاح وبہبود کیلئے اٹھائے گئے اقدامات بارے بتاتے انہوں نے کہا کہ غریب ملک کورونا بحران سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے۔ ہم نے مشکل معاشی حالات کے باوجود عوام کیلئے 8 ارب ڈالر کا ریلیف پیکج دیا۔

وزیر اعظم نے مطالبہ کیا کہ عالمی مالیاتی ادارے قرضوں کی واپسی میں نرمی کے اقدام میں حصہ لیں۔ ایسے قلیل مدت اقدامات اٹھائے جائیں جن میں سرکاری اور نجی کریڈیٹرز بھی شامل ہوں۔ صحت،ماحول اور ایس ڈی جیز کو بھی اس پروگرام میں شامل کیا جائے۔

Related Posts