پاکستان میں فٹ بال کا مستقبل روشن، مالی اعانت کی ضرورت ہے، احسان اللہ کی خصوصی گفتگو

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Pakistan have a bright future in football:Ahsan Ullah

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

پاکستان میں کھیلوں کا بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے ، ملک میں کرکٹ کے علاوہ بھی دیگر کھیلوں میں پاکستان کے نامور ستاروں نے سبزہلالی پرچم بلند کیا۔

 آج پاکستان میں فٹ بال کا کھیل تیزی سے پروان چڑھ رہا ہے، لاتعداد مشکلات کے باوجود پاکستان کے باصلاحیت کھلاڑی انتہائی کم وسائل میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوارہے ہیں، ایسا ہی ایک نام احسان اللہ بھی ہے جنہوں نے بہت کم عمری میں فٹ بال کھیلنا شروع کیا اور آج قومی ٹیم کے گول کیپر ہیں اور کئی یادگار مقابلے میں پاکستان کی جیت میں اہم کردار ادا کرچکے ہیں۔

ایم ایم نیوز نے احسان اللہ سے فٹ بال کے آغاز ،قومی ٹیم تک پہنچنے اور اب تک کی کامیابیوں کا احوال جاننے کیلئے خصوصی نشست کا اہتمام کیا جس کا احوال نذر قارئین ہے۔

ایم ایم نیوز:آپ نے فٹ بال کھیلنا کب شروع کیا؟

احسان اللہ : میرے والد اور انکل فٹ بال کھیلتے تھے ان دنوں کو دیکھ کر میں نے فٹ بال کھیلنا شروع کیا اورمیں نے 2005-06میں 5،6 سال کی عمر میں گراؤنڈ میں جانا شروع کیا اور فٹ بال کھیلنا شروع کیا۔

ایم ایم نیوز:آپ نے گول کیپر بننے کا فیصلہ کیوں کیا؟

احسان اللہ : میں نے چونکہ اپنے انکل سے متاثر ہوکر فٹ بال کھیلنا شروع کیا تھا اورمیں جب لوگوں کو اپنے انکل سے ملتے اور ان کی عزت کرتے دیکھتا تھا تو مجھے بھی گول کیپر بننے کا شوق ہوااس لئے میں نے گول کیپر بننے کا فیصلہ کیا۔

ایم ایم نیوز:قومی فٹ بال ٹیم میں جانے کا شوق کب پیدا ہوا؟

احسان اللہ : فاروق شاہ ہمارے کلب کے ایک کھلاڑی ہیں اور انہوں نے پاکستان کیلئے گولڈ میڈل حاصل کیا تو ان کو دیکھ کر میرے اندر بھی جذبہ پیدا ہوا کہ میں نے بھی قومی ٹیم میں پاکستان کی نمائندگی کرنی ہے۔

ایم ایم نیوز:پاکستان میں کرکٹ کو زیادہ پذیرائی کی وجہ کیافٹ بال کے چاہنے والے کم ہیں؟

احسان اللہ : میرے خیال میں پاکستان میں کرکٹ سے زیادہ فٹ بال پسند کرنے والوں کی تعداد زیادہ ہے لیکن کرکٹ کی زیادہ پروموشن کی وجہ سے فٹ بال کا کھیل زیادہ پذیرائی نہیں پاسکا اگر آپ مقامی سطح پر دیکھیں تو ہمارے پاس صرف کراچی سے روزانہ 20 کے نزدیک میدانوں سے فٹ بال کے مقابلوں کے نتائج آتے ہیں اس سے آپ اندازہ لگاسکتے ہیں کہ پاکستان میں فٹ بال کتنا مقبول ہے۔

ایم ایم نیوز:پاکستان میں فٹ بال کو نظر انداز کرنے کی وجہ کیا ہے؟

احسان اللہ : پاکستان میں کرکٹ کو زیادہ پروموٹ کیا جاتا ہے اور اسپانسرز بھی کرکٹ کو زیادہ ترجیح دیتے ہیں اس لئے فٹ بال اور دیگر کھیلوں کو نظر انداز کردیا جاتا ہے۔

ایم ایم نیوز:آپ کا پسندیدہ فٹبال اور گول کیپر کون ہے؟

احسان اللہ : میرا پسندیدہ فٹبال کرسٹیانورونالڈو اور گول کیپر مینوئیل نوئرہیں۔

ایم ایم نیوز:ایسا فٹ بالر جس نے کھیل اور عملی زندگی میں بہت زیادہ متاثر کیا ہو؟

احسان اللہ : کھیل اور عملی زندگی کی جہاں تک بات ہے تو کرسٹیانورونالڈو میرے پسندیدہ کھلاڑی اور انسان ہیں کیونکہ کرسٹیانورونالڈو جتنا میدان کے اندر بہترین کھیل پیش کرتے ہیں اتنا ہی میدان کے باہر بطور انسان ان کی سماجی سرگرمیاں اور انسان دوستی سے بہت متاثر ہوں۔ دلچسپ بات تو یہ ہے کہ کرسٹیانورونالڈو کی کوئی تصویر بھی دیکھوں تو میرے دل میں یہی خیال پیدا ہوتا ہے کہ کرسٹیانورونالڈو گول کریں۔

ایم ایم نیوز:شمالی امریکااور یورپ کی فٹ بال میں کیا فرق ہے؟

احسان اللہ: یورپ اور شمالی امریکا نے دنیا کو بڑے بڑے نام دیئے ہیں اور دنوں کا کھیل اپنی مثال آپ ہے لیکن شمالی امریکا نے فٹ بال کی دنیا میں حقیقی جادوگر کھلاڑی پیدا کئے، پیلے ، رونالڈو، نیمار، میسی، میراڈوناجیسے نام شمالی امریکا کی شان سمجھے جاتے ہیں۔

ایم ایم نیوز:ایسی پرفارمنس جو یادگار بن گئی ہو؟

احسان اللہ : پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے عالمی سطح پر کھیلنا میرا خواب تھا،بھارت کیساتھ بنگلور میں ایک دوستانہ سیریز جیتنا میری زندگی کا یادگار لمحہ تھا۔

ایم ایم نیوز:ایشیاء میں پاکستان فٹ بال ٹیم دوسروں سے پیچھے کیوں ہے؟

احسان اللہ : پاکستان فٹ بال ٹیم کے دوسروں سے پیچھے ہونے کی وجہ یہ ہے کہ ہم پانچ سال سے کھیل سے دور ہیں، 15-2014میں اگر پاکستان فٹ بال ٹیم کی کارکردگی دیکھیں تو ہم نے بہت پیچھے ہونے کے باوجود اپنے بہتر رینک والی انڈیا اور افغانستان کی ٹیموں کو شکست دی اور پابندی کی وجہ سے پاکستان میں فٹ بال مشکلات سے دوچار ہے لیکن اگر فیفا کی پابندی ختم ہوجائے اور پاکستان میں فٹ بال کا دوبارہ آغاز ہوجائے تو انٹرنیشنل لیول پر کھیلنے سے ہمارا معیار زیادہ بہتر ہوسکتا ہے۔

ایم ایم نیوز:فیفا پاکستان یا دوسرے ممالک کیساتھ رویہ کیسا ہے؟

احسان اللہ: فیفا پوری دنیا کی فٹ بال کی طاقتور باڈی ہے اور چاہے عالمی چمپئن ہو ،یورپ یا پاکستان فیفا کے قوانین اور اصول و ضوابط سب کیلئے یکساں ہیں اور فیفا فٹ بال میں سیاسی مداخلت برداشت نہیں کرتی ۔

ایم ایم نیوز:فیفا کا فٹ بال کیلئے کیا کردار ہے اور پاکستان کو کیا کرنا چاہیے؟

احسان اللہ : اگر فیفا نہ ہوتو دنیا کے امیر ممالک اور کلب آپس میں ہی کھیلتے رہیں گے اور دنیا کے چھوٹے اور غریب ممالک کو کوئی بھی آگے آنے کا موقع نہیں دیگا اس لئے فیفا کا فٹ بال کے فروغ میں بنیادی کردار ہے۔

ایم ایم نیوز: پاکستان میں فٹ بال کے فروغ کیلئے بنیادی ضرورت کیا ہے؟

احسان اللہ : پاکستان کو ملک میں فٹ بال کے فروغ کیلئے مالی اعانت کرنی چاہیے اور ایسے منصوبے بنانے چاہئیں جس سے نیا ٹیلنٹ ابھر کر سامنے آئے اور کوئی بھی پالیسی بنانے سے پہلے فیفا کے قواعد کو ضرور سامنے رکھنا چاہیے۔

ایم ایم نیوز:پاکستان میں فٹ بال کا مستقبل کیسا دیکھتے ہیں؟

احسان اللہ: پاکستان میں فٹ بال کا مستقبل روشن ہے لیکن فیڈریشن کے جھگڑوں کی وجہ سے کھیل کو نقصان ہورہا ہے ، ملک میں فٹ بال کے فروغ کیلئے مربوط پالیسیاں تشکیل دی جائیں اور کھیل کو نقصان پہنچانے والے افعال سے گریز کیا جائے۔

Related Posts