وفاقی حکومت کی جانب سے سابق وزیراعظم نوازشریف کی بیرون ملک علاج کیلئے روانگی کے لئے 7ارب روپے کے بانڈز جمع کرانے کی شرط نے ملک میں ایک نیاز محاذ کھول دیا ہے۔ حکومت کا موقف ہے کہ نوازشریف سزا یافتہ مجرم ہیں لہٰذا وہ بیرون ملک جانے کیلئے پہلے شیورٹی بانڈز جمع کرائیں تاہم مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کی جانب سے حکومتی شرائط سے انحراف نے معاملہ کو مزید بگاڑ دیا ہے۔حکومت سابق وزیراعظم کی وطن واپسی کی ضمانت چاہتی ہے اور نوازشریف حکومت کو کوئی گارنٹی دینے کو تیار نظرنہیں آتے۔
وفاقی کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے کئی گھنٹوں کی غور وخوض ے بعد نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کیلئے سفارشات مرتب کیں تاہم ن لیگ کی جانب سے عدم تعاون کے باعث معاملہ ایک بار پھر طول پکڑ گیا ہے۔حکومت کا کہنا ہے کہ چوکہ نوازشریف ایک سزا یافتہ مجرم ہیں اور کسی سزا یافتہ شخص کو بیرون ملک جانے کی مثال ڈھونڈنے سے بھی نہیں ملتی اس لئے نوازشریف کو غیر مشروط اجازت نہیں دی جاسکتی، حکومت کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر نوازشریف کو غیر مشروط اجازت دیدی جائے تو کل مریم نواز بھی بیرون ملک جانے کا تقاضہ کرسکتی ہیں۔
مزید پڑھیں : نوازشریف کانام ای سی ایل سے نکالنے کامعاملہ، وفاقی حکومت سے جواب طلب