نوازشریف کی بیرون ملک روانگی کا معاملہ ایک بار پھر تعطل کا شکار

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
5560 روپے کا ایک کلو آٹا
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وفاقی حکومت کی جانب سے سابق وزیراعظم نوازشریف کی بیرون ملک علاج کیلئے روانگی کے لئے 7ارب روپے کے بانڈز جمع کرانے کی شرط نے ملک میں ایک نیاز محاذ کھول دیا ہے۔ حکومت کا موقف ہے کہ نوازشریف سزا یافتہ مجرم ہیں لہٰذا وہ بیرون ملک جانے کیلئے پہلے شیورٹی بانڈز جمع کرائیں تاہم مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کی جانب سے حکومتی شرائط سے انحراف نے معاملہ کو مزید بگاڑ دیا ہے۔حکومت سابق وزیراعظم کی وطن واپسی کی ضمانت چاہتی ہے اور نوازشریف حکومت کو کوئی گارنٹی دینے کو تیار نظرنہیں آتے۔

وفاقی کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے کئی گھنٹوں کی غور وخوض ے بعد نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کیلئے سفارشات مرتب کیں تاہم ن لیگ کی جانب سے عدم تعاون کے باعث معاملہ ایک بار پھر طول پکڑ گیا ہے۔حکومت کا کہنا ہے کہ چوکہ نوازشریف ایک سزا یافتہ مجرم ہیں اور کسی سزا یافتہ شخص کو بیرون ملک جانے کی مثال ڈھونڈنے سے بھی نہیں ملتی اس لئے نوازشریف کو غیر مشروط اجازت نہیں دی جاسکتی، حکومت کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر نوازشریف کو غیر مشروط اجازت دیدی جائے تو کل مریم نواز بھی بیرون ملک جانے کا تقاضہ کرسکتی ہیں۔

مزید پڑھیں : نوازشریف کانام ای سی ایل سے نکالنے کامعاملہ، وفاقی حکومت سے جواب طلب

موجودہ حالات کے تناظر میں مسلم لیگ ن کی جانب سے بے جا ضد نے شکوک شبہات کو جنم دیا ہے کہ شائد نوازشریف وطن واپس نہیں آنا چاہتے ورنہ نوازشریف کے بیرون ملک علاج کروانے جانے کیلئے شہباز شریف گارنٹی بانڈز جمع کراسکتے تھے اور لیکن مسلم لیگ ن نے شریف کو بیرون ملک سفر کی اجازت دینے کی حکومت کی مشروط پیش کش کو مسترد کردیا ہے۔

مسلم لیگ ن نے وزیر اعظم عمران خان پر جانبدارانہ رویہ اور انتقام کی سیاست کے الزامات عائد کرتے ہوئے شیورٹی بانڈز کو تاوان کا نام دے دیا ہے۔ ن لیگ کا کہنا ہے کہ حکومت نوازشریف کی صحت کی نزاکت کو جانتے ہوئے جان بوجھ کر ان کے بیرون ملک جانے میں رکاوٹیں کھڑی کررہی ہے۔

مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے شیورٹی بانڈز کے معاملے پر لاہور ہائیکورٹ کا دروزہ کھٹکھٹادیا ہے،ایسا لگتا ہے کہ معاملات کو عدالتوں میں مزید گھسیٹا جائے گااگر عدالت کے ذریعہ یہ شرط ختم کردی گئی ہے تو یہ حکومت کیلئے بہت بڑا دھچکا ہوگا۔

دوسری جانب ایسا لگتا ہے کہ شاید حکومت اب یہ ذمہ داری عدلیہ پر ڈالنا چاہتی ہے، ملک میں احتساب کا عمل جاری رہنا چاہیے تاہم نواز شریف کی صحت کو نظرانداز نہ کیا جائے۔

Related Posts