بچوں نے بغیر سحری کے روزہ رکھا اور شہید ہو گئے، غزہ کی غمزدہ ماں کی دہائیوں نے دیکھنے والوں کو بھی رلادیا، ویڈیو

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

‘My daughter died fasting without suhoor:’ Gaza woman mourns family killed in Israeli airstrikes
ONLINE

غزہ: اسرائیلی فضائی حملوں میں اپنے شوہر اور بچوں کو کھو دینے والی ایک فلسطینی خاتون شدید صدمے سے دوچار ہے، ویڈیو نے سوشل میڈیا صارفین اور موقع پر موجود لوگوں کو بھی رلادیا۔

منگل کے روز اسرائیلی حکومت کی جانب سے شروع کی جانے والی ایک نئی فوجی کارروائی نے جنگ بندی کے معاہدے کو توڑ دیا جس کے نتیجے میں فلسطینی عوام کے خلاف جاری نسل کشی کا ایک اور تاریک باب کھل گیا۔

ان تازہ حملوں میں مختلف علاقوں کو نشانہ بنایا گیا، جس میں 4 ہزار سے زائد افراد شہید ہوئے جن میں بڑی تعداد میں بچے بھی شامل تھے جبکہ سیکڑوں زخمی ہوئے۔ یہ حملے اس وقت کیے گئے جب غزہ کے شہری رمضان المبارک کے دوران سحری کی تیاری کر رہے تھے۔

سوشل میڈیا پر دل دہلا دینے والی تصاویر اور ویڈیوز وائرل ہو رہی ہیں جن میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح معصوم شہری ناقابل بیان اذیت کا شکار ہیں۔ اسرائیلی حملوں نے کئی خاندانوں کو مکمل طور پر صفحہ ہستی سے مٹا دیا۔

ایک وائرل ویڈیو میں ایک خاتون کو اپنے شوہر اور بچوں کے کھو جانے پر زار و قطار روتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ انہوں نے آہ و زاری کرتے ہوئے کہا، ’’میرے بچے بھوکے مر گئے۔ خدا کی قسم، میرے بچوں نے سحری کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

میرے بیٹے اور بیٹی نے روزہ بغیر سحری کے رکھا اور پھر شہید ہو گئے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ خوراک کی شدید قلت کے باعث ان کے بچے مسلسل ایک ہی قسم کا کھانا کھا کر تھک چکے تھے۔

 

غم سے نڈھال اس ماں نے بتایا کہ وہ اپنے بچوں کے ساتھ سو رہی تھیں اور جب آنکھ کھلی تو ان کا پورا خاندان شہید ہو چکا تھا۔

انہوں نے عرب حکمرانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، ’’خدا تم سے حساب لے گا۔‘‘ آنسوؤں کے درمیان انہوں نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو بھی براہ راست مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ فلسطینی عوام کے درد کو تب ہی سمجھ سکیں گے جب ان کے اپنے بچوں کو یہی تکالیف جھیلنی پڑیں گی۔

انہوں نے عرب دنیا کی بے حسی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ’’کہاں ہیں عرب؟ وہ بس ہمیں مرتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔‘‘

خاتون نے یہ بھی بتایا کہ وہ المواسی کیمپ میں بغیر مناسب خیمے کے زندگی گزارنے پر مجبور تھیں، جہاں شدید بارش اور موسم کی سختیوں نے ان کے خاندان کی مشکلات کو مزید بڑھا دیا تھا۔

Related Posts