صنعت کاروں نے ایکسپورٹ بند کرنے کی دھمکی دیدی

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب
The Israel-U.S. nexus for State Terrorism
اسرائیل امریکا گٹھ جوڑ: ریاستی دہشت گردی کا عالمی ایجنڈا
zia
کیا اسرائیل 2040ء تک باقی رہ سکے گا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

 صنعت کاروں نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف احتجاجاََ اگلے مہینے سے ہفتے میں تین بار “نو ایکسپورٹ ڈے” منانے اور برآمدات بند کرنے کی دھمکی دیدی۔

ان کا کہنا ہے کہ پیداواری لاگت میں اضافے سے کاروبار کرنا مشکل سے مشکل تر ہوتا جارہا ہے اور اگر یہ سلسلہ اسی طرح چلتا رہا تو یہ صنعتی شعبے کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوسکتا ہے۔

کراچی میں موٹر سائیکلوں کا قبرستان کہاں ہے؟ ویڈیو رپورٹ سامنے آگئی

واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے قدرتی گیس کی قیمت میں ہوشربا اضافے کا اعلان کیا ہے۔ گیس مہنگی کرنے کا یہ فیصلہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF) کے 3 بلین ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کی شرائط میں شامل ہے۔

اس اضافے کے ملک کے کاروبارپر اثرات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ایوان صنعت و تجارت کراچی (کے سی سی آئی) کے عہدیداروں کے ساتھ انڈسٹریل ٹاؤن اور ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل ایسوسی ایشنز کے نمائندوں نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔

اس موقع پر انہوں نے کہا کہ صنعت کے لیے گیس کے نرخ بڑھ کر تقریباً 2600 روپے فی یونٹ کی ناقابل برداشت سطح پر پہنچ گئے ہیں۔ انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ اسے 1350 روپے فی یونٹ تک کم کرے۔

جاوید بلوانی وائس چیئرمین بزنس مین گروپ نے کہا کہ نئے ٹیرف کا اطلاق دراصل ملک کے صنعتی شعبے کو خوفناک سزا دینے کا اعلان ہے۔ انہوں نے خبر دار کیا کہ اگر حکومت تاجر برادری کے مطالبات پر توجہ دینے میں ناکام رہی تو وہ احتجاج کرنے پر مجبور ہوجائیں گے۔ کاروباری برادری پورے شہر میں احتجاجی بینرز آویزاں کر کے اپنے احتجاج کو مزید تیز کرنے پر مجبور ہوگی اور ہفتے میں دو سے تین بار ‘نو ایکسپورٹ ڈے’ منایا جائے گا۔

ایوان صنعت و تجارت کراچی کے صدر افتخار احمد شیخ نے کہا کہ حکومت کو گیس کی فراہمی کی ترجیحات تبدیل کرنے کے بجائے اس کی سپلائی بڑھانے کے طریقے تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔ انکا کہنا تھا کہ حکومت کی موجودہ پالیسی کے تحت صارفین کو گیس کی فراہمی کی ترجیحات میں تبدیلی اور ٹیرف کو ناقابل برداشت سطح تک بڑھانا خود ایک مسئلہ اور آئین پاکستان کی روح کے منافی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گیس کے نرخوں میں اضافہ صنعتوں کی بندش کا باعث بنے گا جس سے ملازمین کی چھانٹی شروع ہو جائے گی اور نتیجتاً امن و امان کی صورتحال سنگین تر ہوجائے گی۔

Related Posts