ایران کی اسرائیل پر میزائلوں کی برسات، تل ابیب، ایلات، حیفہ، یروشلم میں دھماکوں کی گونج، کتنی تباہی ہوئی؟
ایران نے اسرائیل پر اب تک کا سب سے بڑا میزائل حملہ کردیاجس میں 3 افراد ہلاک اور 100سے زائد زخمی ہو گئے۔
اسرائیلی میڈیا رپورٹس بشمول یروشلم پوسٹ چینل 12، اور وائی نیٹ نیوز کے مطابق حملے میں تل ابیب، حیفہ، اور مقبوضہ یروشلم سمیت متعدد اہم شہروں کو نشانہ بنایا گیا۔
اسرائیلی ایمرجنسی سروسز کے مطابق ایران کی جانب سے داغے گئے میزائلوں کی تعداد 100 سے زائد تھی جن میں بیلاسٹک اور ہائپر سونک میزائل شامل تھے۔ یہ حملہ ان اسرائیلی فضائی کارروائیوں کے ردعمل میں کیا گیا جن میں تہران، اصفہان اور مشہد سمیت کئی ایرانی شہروں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
تل ابیب میں دھماکوں سے رات بھر خوف و ہراس کی فضا چھائی رہی۔ اسرائیلی صحافی گیڈون لیوی نے الجزیرہ سے بات کرتے ہوئے بتایاکہ اس بار دھماکوں کی آوازیں پہلے سے کہیں زیادہ شدید تھیں۔ کھڑکیاں ٹوٹ گئیں، ایمبولینسوں اور امدادی کارکنوں کے سائرن بجتے رہے۔ یہ ایک خوفناک رات تھی۔
اسرائیلی میڈیا نے ایرانی حملے کو تاریخ کا سب سے بڑا ایرانی حملہ قرار دیا ہے۔ زاکا نامی ایمرجنسی تنظیم کے مطابق ایک میزائل نے شمالی اسرائیل میں ایک رہائشی عمارت کو براہِ راست نشانہ بنایا۔
حیفہ میں ایک بجلی گھر پر میزائل گرنے سے آگ بھڑک اٹھی جس کے نتیجے میں مرکزی اسرائیل کے کئی علاقوں میں بجلی بند ہو گئی۔
پیر کی صبح تک متعدد علاقے بجلی سے محروم رہے۔ اسرائیلی فوج نے شمالی اور مرکزی اسرائیل کے شہریوں کو ہدایت کی کہ وہ فوری طور پر پناہ گاہوں میں چلے جائیں اور گھروں میں رہیں۔
قبل ازیں ایرانی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ اسرائیلی بمباری میں ہلاک ہونے والوں میں 90 فیصد عام شہری تھے جن میں خواتین اور نومولود بچے بھی شامل ہیں۔
تہران میں وزارتِ خارجہ کی عمارت سمیت کئی مقامات کو نقصان پہنچا۔ ایرانی نائب وزیر خارجہ نے ایک ویڈیو پیغام میں بتایا کہ وزارت کی لائبریری کی کھڑکیاں بھی ٹوٹ گئیں۔
ایران کے حملوں کی وجہ سے رات بھر اسرائیلی شہروں میں سائرن گونجتے رہے اور شہری بنکروں میں پناہ لیتے رہے۔ دی ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق اسرائیلی حکام نے ملک بھر کی فضائی حدود اور تمام ایئرپورٹس کو بند کر دیا۔
ملک بھر کی ایمرجنسی سروسز نے بڑے پیمانے پر نقصان کی تصدیق کی ہے۔ عرب میڈیا اداروں نے رپورٹ کیا ہے کہ یہ ایک ہائپر سونک میزائل حملہ تھا جو اگر درست ثابت ہوا تو ایران کی عسکری صلاحیتوں میں ایک اہم پیش رفت تصور کی جائے گی۔
سی این این کے مطابق گزشتہ 48 گھنٹوں میں ایران کے حملوں میں اسرائیل میں مجموعی ہلاکتیں 17 ہو چکی ہیں جبکہ ایرانی حکام کا دعویٰ ہے کہ اسرائیلی حملوں میں 224 ایرانی ہلاک اور 1200 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
ایرانی حملوں کے باوجود اسرائیل نے اپنی جارحیت جاری رکھی ہے اور فوردو جوہری تنصیب جیسے حساس مقامات کو بھی نشانہ بنایا ہے۔
جیسے جیسے صورتحال بگڑتی جا رہی ہے، بین الاقوامی مبصرین ایک بڑے علاقائی تصادم کے خطرے سے خبردار کر رہے ہیں۔ اقوام متحدہ اور کئی مغربی دارالحکومتوں نے دونوں ممالک سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے تاہم فوری طور پر جنگ بندی کے کوئی آثار نظر نہیں آ رہے۔