یوم یکجہتی : کشمیر کا مسئلہ نیک نیتی سے حل ہوگا۔۔۔

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں بسنے والے پاکستانی کشمیر کے عوام کے ساتھ یوم یکجہتی منارہے ہیں۔ کشمیر کے مظلوم عوام کےحق خود ارادیت کیلئے حمایت میں دنیا بھر میں آج ریلیاں مظاہرے اور سیمینارز کا انعقاد بھی کیا جائیگا ۔ کشمیر کا مسئلہ 72 سال سے حل طلب ہے، پاکستان میں آنیوالی ہر حکومت کشمیر کے مسئلے کو اجاگر تو کرتی رہی ، پاکستان نے بھارت کے ساتھ جنگیں لڑیں اور کئی معاہدے بھی کئے تاہم مسئلے کے حل کیلئے کوئی خاطر خواہ پیشرفت سامنے نہیں آسکی۔

موجودہ حکومت نے کشمیر کو اپنی خارجہ پالیسی کا اہم جز بنارکھا ہے، وزیراعظم پاکستان عمران خان اور وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی ہر محاذ پر کشمیر کا مقدمہ خوش اسلوبی سے پیش کررہے ہیں۔وزیراعظم عمران خان نے تنازعہ کشمیر کے پُر امن حل کیلئے نہ صرف بھارت کو مذاکرات کی پیشکش کی بلکہ عالمی برادری کو بھی مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے حوالے سے مسلسل آگاہ کررہے ہیں۔

بھارت کی جانب سے اگست 2019ء میں کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کئے جانے کے بعد مقبوضہ وادی کے عوام پر عرصہ حیات تنگ کردیا گیا ہے، گزشتہ 7 ماہ سے جاری کرفیو کے باعث کشمیر عوام گھروں میں محصور ہیں، تعلیم اور صحت سہولیات کا فقدان ہے، کھانے پینے کی اشیاء کی قلت کے باعث عوام کو فاقہ کشی کا بھی سامنا ہے۔

اقوام عالم کی جانب سے کشمیر میں جاری مظالم سے چشم پوشی کی وجہ سے بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بڑھتی جارہی ہیں۔ امریکا کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کے دورہ کے موقع پر مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کی گئی تاہم بھارت نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ثالثی کی پیشکش ٹھکرادی ، بھارت کا کہنا ہے کہ کشمیر پاکستان اور بھارت کا معاملہ ہے اور کسی تیسرے فریق کی مداخلت قبول نہیں ہے۔

1948ء میں اس وقت کے بھارت کے وزیراعظم جواہر لعل نہرو تنازعے کو اقوام متحدہ میں لے کر گئے اس لئے مسئلہ کشمیر حل کرانا بنیادی طور پر اقوام متحدہ کا فرض ہے ،اقوام متحدہ اورعالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ کشمیر کے مسئلےکا حل یقینی بنانے کیلئے فور ی اقدامات اٹھائے اور دوایٹمی قوتوں کے درمیان جنگ کو روکنے کیلئے کردار اداکرے۔

پاکستانیوں کی جانب سے یوم یکجہتی منانے کا اہم مقصد یہ ہے کہ اپنے کشمیری بہن بھائیوں کو یاد دلایا جا سکے کہ پاکستانی بہن بھائی آج بھی ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔کشمیر کا مسئلہ کبھی بھی کشمیر ڈے منانے‘ ہڑتالیں کرنے اور جلسے جلوس سے آزاد نہیں ہو سکتا ۔مسئلے کے حل کیلئے نیک نیتی کی ضرورت ہے ۔

Related Posts