حنید لاکھانی کاجیلوں میں قیدیوں میں کورونا کیسز بڑھنے پر تشویش کا اظہار

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

hunaid Lakhani expresses concern over increase in corona cases in jails

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی :پاکستان تحریک انصاف کے رہنما و سربراہ بیت المال سندھ حنید لاکھانی نے کہا ہے کہ سندھ کی جیلوں میں قیدیوں میں کورونا کیسز کی بڑھتی ہوئی تعداد لمحہ فکریہ ہے، شہر قائد کی دو بڑی جیلوں میں دس ہزار کے قریب قیدی موجود ہیں جس میں غیر ملکی بھی شامل ہیں ۔

ایک رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس سے متاثرہ قیدیوں کی تعداد 300کو بھی تجاوز کر گئی ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے حنید لاکھانی سیکرٹریٹ سے جاری کردہ بیان میں کیا۔

حنید لاکھانی نے کہا کہ کورونا سے متاثرہ قیدیوں کو علیحدہ رکھ کر علاج کیا جائے اور جیلوں میں وائر س کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیئے سخت حفاظتی اقدامات کرنے چاہیے۔

سندھ کی مختلف جیلوں میں قید یوں کو کورونا سے محفوظ رکھنے کے لیئے انتظامات وقت کی ضرورت ہے، بیرکس میں سپرے، کلورین، قیدیوں اور جیل کے عملے کے لیئے گلوز ، ماسک جبکہ جیل کے اندر ڈیوٹی سر انجام دینے والے ملازمین اور ڈاکٹرز کے لیئے خصوصی کٹس کی فراہمی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شعوری مہم چلا کر قیدیوں کو بتایا جائے کہ انہیں اس وائرس سے بچاءو کے لیئے روزمرہ کی بنیاد پر کیا کچھ کرنا چاہیے اور کس قسم کی سرگرمیوں سے خود کو بچائے رکھنا ہوگا۔

 انہوں نے کہا کہ جیل میں قیدیوں سے ملاقات کے لیئے آنے والے لوگوں کو ملاقات کروانے سے قبل حفاظتی اقداما ت کو ملحوظ خاطر رکھا جائے اور قیدیوں کی ان کے رشتے داروں سے ملاقات میں سماجی فاصلے کو یقینی بنانے کے لیئے جامع اقداما ت کیے جائیں ۔

قیدیوں کی خوراک کا بھی خیال کیاجائے اور جن قیدیوں میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوچکی ہے ان کو الک بیرکوں میں منتقل کیا جائے اور ان کی خوراک ، ادویات کے ساتھ پھل بھی دیئے جائیں تا کہ وہ جلد از جلد صحتیاب ہو سکیں۔

انہوں نے کہا کہ جیل میں نئے آنے والے قیدیوں کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ لازمی کرایا جائے اور جس قیدی کی سز ا ختم ہوچکی ہو اس کو بھی آزاد کرنے سے قبل کورونا ٹیسٹ لازمی کروایا جائے تا کہ کسی بھی قسم کی کسی گھمبیر صورتحال کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

مزید پڑھیں:وزیراعظم نے عوام کے پیسے پر عیاشی کا کلچر ہمیشہ کے لیے دفن کردیا، مراد سعید

انہوں نے مزید کہا کہ سندھ حکومت محکمہ پولیس کے جوانوں اور افسران جو جیل میں اپنے پیشہ وارانہ فرائض انجام دے رہے ہیں جن کا کام جیل سے قیدیوں کو کورٹ لیکر آنا اورواپس جیل لیکر جانا ہے ان کو سیفٹی کٹس فراہم کر ے اور تمام حفاظتی اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ شعوری مہم چلا کر قیدیوں کو بتایا جائے کہ انہیں اس وائرس سے بچاءو کے لیئے روزمرہ کی بنیادوں پر کیا کچھ کرنا چاہیئے اور کس قسم کی سرگرمیوں سے خود کو بچائے رکھنا ہوگا ۔

Related Posts