واٹربورڈ اسٹاف کالونیوں کے سرکاری گھر غیر متعلقہ افراد کو فروخت کئے جانے کا انکشاف

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

واٹربورڈ اسٹاف کالونیوں کے سرکاری گھر غیر متعلقہ افراد کو فروخت کئے جانے کا انکشاف
واٹربورڈ اسٹاف کالونیوں کے سرکاری گھر غیر متعلقہ افراد کو فروخت کئے جانے کا انکشاف

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی:و اٹر بورڈکی اسٹاف کالونی نمبر 6کا بنگلہ نمبر C-9 خلاف ضابطہ طور پر ناصر شاہ کے کورآرڈنیٹر طارق خٹک کوالاٹ کر دیا گیا ہے، دوسری جانب طلحہ قادری کے بھائی سفیان قادری نے ایل ایس آر اسٹاف کالونی میں کوارٹر نمبر A-4گرا دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق 14دسمبر2020کو آفس آرڈر نمبر KW&SB/HRD&A/DA/1284کے مطابق مسلم آباد اسٹاف کالونی نمبر6میں واقع بنگلہ نمبر C-9گریڈ 17 کے عبدالرشید جاکھرانی کو دے دیا گیا تھا۔

لیٹر میں لکھا گیا ہے کہ اس سے قبل اس بنگلے میں راشد ایوب رہائش پذیر تھے۔جو 28ستمبر 2020کو ریٹائرڈ ہو گئے تھے جن کو مزید رہنے کے لئے 6ماہ کا وقت دیا گیا تھا۔چھ ماہ کا مقررہ وقت مکمل ہونے پر گھر خالی کرالیا گیا تھا۔

حیرت انگیز طور پر 28مئی 2021کوڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن نے ایک بار پھرلیٹر نمبر 0611KW&SB/HRD&A/DA/جاری کیا۔

جس میں انہوں نے منفرد فارمولہ پیش کرتے ہوے لکھا ہے کہ گریڈ 18کے پروگرام آفیسرشعیب فصیح کی درخواست اور عبدالرشید جاکھرانی سے باہمی رضامندی کی وجہ سے سخی حسن اسٹاف کالونی نمبر 3کا کوارٹر نمبرG-4 عبدالرشید جاکھرانی کے نام الاٹ کیا جارہاہے۔جب کہ اس سے قبل مسلم آباد کالونی میں عبدالرشید جاکھرانی کی الاٹمنٹ کا آرڈ ر منسوخ کیا جارہا ہے۔

دستاویزات کے مطابق یکم جولائی 2020کوسخی حسن اسٹاف کالونی نمبر 3کا مذکورہ کوارٹر نمبر G-4گریڈ 18کے پروگرام آفیسرشعیب فصیح کو الاٹ کیا گیا تھا،اُس سے قبل یہ کوارٹر گریڈ 11کے جونیئر کلرک ندیم الدین کے نام پر الاٹ تھا۔

ادھر ایم ایم نیوز کو معلوم ہوا ہے کہ واٹر بورڈ کی اسٹاف کالونی نمبر C-9 وزیر بلدیات سید ناصر حسین کے کورآرڈینیٹر طارق خٹک کو دلوا دیا تھا۔جہاں اب باقاعدہ تزئین و آرائش کی جارہی ہے۔

واٹر بورڈ کی سرکاری کالونیو ں کے سرکاری رہائشیوں کے ساتھ سنگین مذاق کیا جارہا ہے، غیر متعلقہ افرا د کو ٹھہرانے کے ساتھ ساتھ بعض سرکاری گھروں کی غیر قانونی فروخت کا بھی معاملہ سامنے آیا ہے،واٹر بورڈ کی ایل ایس آر کالونی کا کوارٹر نمبر A-4اشرف صدیقی کے نام تھا۔جو مبینہ طور پر لاکھوں روپے کے عوض انہوں نے طلحہ قادری کے بھائی صفیان قادری کو فروخت کردیا تھا۔

جس کے بعد صفیان قادری نے مذکورہ 550 گزکا سرکاری کوارٹر بغیر کسی اجازت کے گرا دیا تھا۔جس کے دو حصے کرکے علیحدہ سے تعمیرات کرانے کی تیاری کی جارہی ہے۔معلوم ہوا ہے کہ سفیان قادری نے طارق خٹک کو بھی مبینہ طور پر رقم دیکر مسلم آباد کا بنگلہ نمبر C-9خرید لیا ہے اور بعد ازاں اس کو ڈائریکٹر نسیم خان سے ملکر اپنے نام الاٹ بھی کرا لیا ہے۔

اس حوالے سے واٹر بورڈ کے ڈی سول ون کے ایگزیکٹیو انجنیئر نے31 مئی کو خط لکھ کر صفیان قادری کو تنبیہ کی ہے کہ وہ سرکاری کالونی میں الاٹ شدہ گھر بغیر کسی اجازت کے مسمار نہیں کر سکتے ہیں۔خط میں لکھا گیا ہے کہ آپ ٹھیکیدار ایم عرفان کو روکیں کہ بغیر اجازت کے اس پلاٹ پر اب کسی بھی قسم کا کوئی کام نہ کریں۔

اس نوٹس کا جواب نہ ملنے پر2جون اور 4جون تک دوبارہ خطوط لکھے ہیں تاہم بدستور اس پلاٹ پر تعمیرا ت کا سلسلہ جاری ہے۔ایم ایم نیوز کو ذرائع نے بتایا کہ اس پلاٹ کو صفیان قادری نے مبینہ طورپر ایوب خان نامی شخص کو فروخت کر دیا ہے۔جس کے بعد ایو ب خان نامی شخص اس پلاٹ کے دو حصے کر کے ایک حصہ فروخت کردیا ہے۔

حیرت انگیز طور پر سرکاری گھروں کی الاٹمنٹ میں مبینہ طور پر رقم کا لین دین کرکے اس کے بعد گھر الاٹ کرائے جاتے ہیں۔واٹر بورڈ کی کالونیوں میں ریٹائرڈمنٹ کے بعد بھی افسران گھر خالی کرنے کے لئے باقاعدہ رقم لیتے ہیں اور اس کے بعد گھر جس کو بیچتے ہیں وہ گھر خود الاٹ کرا لیتا ہے۔

اس حوالے سے واٹر بورڈ کے K-D-Civil 1عمران عبداللہ کا کہنا ہے کہ وا ٹر بورڈ کا کوئی بھی بنگلہ اور کوارٹر بغیر اجازت کے گرایا جا سکتا ہے نہ ہی بنایا جا سکتا ہے۔ایسا کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

Related Posts