یکم جنوری کو بھارت کے درالحکومت دہلی میں ایک 20 سالہ لڑکی کی بیہیمانہ موت سے سب واقف ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اتوار کے روز 20 سالہ انجلی کی اسکوٹی کو دہلی کے علاقے سلطان پوری میں کار نے ہٹ کیا، جس کے بعد لڑکی 13 کلو میٹر تک کار کے پہیوں میں پھنسی رہی، کار میں موجود 5 افراد میں بی جے پی کے رہنما مشری چاند گپتا بھی شامل تھے، جب کہ حادثے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
تاہم، اب انجلی کی دوست ندھی نے دعویٰ کیا ہے کہ کار میں سوار افراد اچھی طرح سے جانتے تھے کہ انجلی کار کے پہیوں میں پھنسی ہوئی ہے لیکن اس کے باوجود بھی انہوں نے کار کو نہیں روکا۔
یہاں پر تشویش کی بات یہ ہے کہ اس سے پہلے ندھی کیوں خاموش رہی، کیوں اس نے ایف آئی آر درج نہیں کرائی اور نہ ہی اس حوالے سے پولیس کو اطلاع دی۔
انجلی کون تھی اور اُس کی موت کیسے ہوئی؟
انجلی سنگھ ایک 20 سال کی لڑکی تھی جو ایک ایونٹ منیجمنٹ کمپنی میں ملازمت کرتی تھی، انجلی نئے سال کے موقع پر دہلی میں ایک خوفناک کار حادثے کا شکار ہوگئی۔
31 دسمبر کی شام کو انجلی اپنے گھر سے امن وہار میں نئے سال کی شام کی پارٹی میں شرکت کے لیے نکلی۔ رات تقریباً 9 بجے انجلی نے اپنے گھر والوں کو اطلاع دی کہ وہ رات دیر تک گھر لوٹے گی۔
انجلی کی اسکوٹی کو ایک کار نے ٹکر مار دی اور اس میں سوار افراد نیچے اترنے اور حادثے کا شکار ہونے والے کی مدد کرنے کے بجائے موقع سے فرار ہوگئے۔ جس دوران اس کی لاش کار کے پہیے میں پھنسی رہی اور اسے سلطان پوری سے کنجھ والا تک تقریباً 12 کلومیٹر تک گھسیٹا گیا۔
پوسٹ مارٹم کی رپورٹ
پولیس کے مطابق جب نعش ملی تو اس کی حالت بہت بری تھی، لڑکی کے کپڑے پھٹے ہوئے تھے اور دونوں ٹانگیں جسم سے جدا تھیں۔
پوسٹ مارٹم کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ موت کی عارضی وجہ سر، ریڑھ کی ہڈی، بائیں فیمر اور دونوں نچلے اعضاء میں حادثے کی وجہ سے جھٹکا اور نکسیر بتایا گیا ہے۔ یہ تمام چوٹیں کار کے حادثے اور گھسیٹنے کی وجہ سے آئیں۔تاہم رپورٹ میں یہ واضح کیا گیا ہے کہ لڑکی کے ساتھ زیادتی نہیں کی گئی تھی۔
گرفتاری
پولیس نے کار میں سوار پانچوں افراد کو گرفتار کر لیا۔ گرفتار ملزمان کی شناخت دیپک کھنہ (26)، امت کھنہ (25)، کرشن (27)، متھن (26) اور منوج متل (27) کے طور پر کی گئی ہے۔
ملزمان نے دعویٰ کیا کہ انہیں معلوم نہیں تھا کہ خاتون گاڑی کے پہیوں میں پھنسی ہوئی ہے، انھیں سڑک پر ایک ٹرن کے دوران اس بات کا احساس ہوا تھا۔ تفتیش کے دوران انہوں نے بتایا کہ وہ خاتون کی لاش دیکھ کر موقع سے فرار ہوگئے تھے۔
تحقیقات پر پولیس کو پتہ چلا کہ ایک اور لڑکی انجلی سنگھ کے ساتھ نیو ایئر پارٹی میں گئی تھی جو کہ اسکوٹی پر پیچھے بیٹھی تھی جس کا نام ندھی تھا۔ کار کے مبینہ طور پر اسکوٹر سے ٹکرانے کے بعد، لڑکی گر گئی اور اپنی دوست کو کار کے نیچے گھسٹتے دیکھ کر وہ خوفزدہ ہوکر گھر چلی گئی۔
ندھی کا بیان
تحقیقات پر پولیس کو پتہ چلا کہ ندھی نام کی ایک اور لڑکی اس رات انجلی سنگھ کے ساتھ گئی تھی۔ کار کے مبینہ طور پر اسکوٹر سے ٹکرانے کے بعد، لڑکی گر گئی اور اپنی دوست کو کار کے نیچے گھسٹتے دیکھ کر وہ خوفزدہ ہوکر گھر چلی گئی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ندھی نے بتایا کہ جب کار کے ساتھ ہمارے اسکوٹر کی ٹکر ہوئی تو اسکوٹر ایک طرف اور میں دوسری طرف گرگئی جبکہ میری دوست انجلی کار کے ٹائروں میں پھنس گئی۔
اس کا کہنا ہے کہ کار میں موجود لوگوں کو علم تھا کہ کوئی اُن کی کار کے نیچے ہے لیکن اس کے باوجود بھی انہوں نے کار کو نہیں روکا، یہ سب دیکھ کر میں بہت زیادہ خوفزدہ ہوگئی تھی اسی لئے گھر واپس چلی گئی۔
وہ خاموش کیوں رہی؟
میڈیا کی جانب سے جب یہ سوال کیاگیا کہ آپ نے حادثے کے فوراََ بعد انجلی کی والدہ یا پولیس کو اطلاع کیوں نہیں دی ، اس پر ندھی نے کہا کہ میں خوفزدہ ہوگئی تھی، مجھے لگ رہاتھا کہ اگر میں نے اس بارے میں کسی کو بتایاتو سارا الزام مجھ پر آجائے گا لیکن اس بات کو میں ہورے وثوق سے کہہ سکتی ہوں کہ کار میں موجود لوگوں کو یہ علم تھا کہ نیچے ٹائروں میں کوئی پھنسا ہواہے۔
سوشل میڈیا پر غم و غصہ
انجلی کی ہولناک موت کے بعد سوشل میڈیا پر غم وغصہ جاری ہے ، آئیے سوشل میڈیا صارفین کے تبصروں پر ایک نظر ڈالتے ہیں:
That’s very unpleasant to hear, Nidhi! Please be informed that due to a technical issue you are unable to see the orders under the ‘Order Section’. However, it will be fixed soon. However, I am able to see that your order has been placed (cont) https://t.co/4QvbxzeVxi
— Myntra (@myntra) January 4, 2023
No injury suggestive of sexual assault, post mortem reveals in Kanjhawala death case, statement of victim’s friend being recorded:
Nidhi, the friend who was accompanying Anjali Singh on the scooty, had fled the spot. https://t.co/BL9F4ARVEP
— Selvam 🚩 (@tisaiyan) January 4, 2023
Why media is silent over the gross omission of the moral conduct by the victim friend #Nidhi in the #KanjhawalaDeathCase?
Isn’t she equally culpable of the gruesome accident happened in Delhi along with the other accused?#feminists#Anjali
Full Video 👇https://t.co/gRA9EMxhOK pic.twitter.com/054FzMBxrj— Deep Ahlawat 🇮🇳🎭 (@DeepAhlawt) January 4, 2023
This Gen makes their friend just for the party without any affection.#Anjali‘s frnd #Nidhi witnessed when she was dragged,bt she left her,didn’t even try to help or call the police, her family,she ran away till the event gets viral.What kind of person she is? #KanjhawalaDeathCase https://t.co/PBhlMcPoIq
— Geetanjali Nigam🇮🇳 (@GeetSahayNigam) January 4, 2023
Nidhi jhooth bol rahi hai
Police already accused ko safe kar rahi hai
Political leaders or power or paise sabka misuse ho raha haiI can’t trust anyone. Pray kar rahi hu ladaki ko justice mile. Koi evidence aai jisse sab clear ho jai
— ProFessUp (@Debunk_Bhakts) January 4, 2023