پاکستان کو ایمازون کے رجسٹرڈ سیلرز کی فہرست میں شامل کیے جانے کے فوائد

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

دُنیا بھر میں مشہورومعروف آن لائن شاپنگ پلیٹ فارم ایمازون نے پاکستان کو اپنے رجسٹرڈ سیلرز کی فہرست میں شامل کر لیا ہے جس سے ای کامرس کے میدان میں پاکستانی نوجوانوں کیلئے نئے امکانات پیدا ہو گئے ہیں۔

سوال یہ ہے کہ ایمازون پر رجسٹرڈ سیلرز میں شامل ہونے کے کیا فوائد ہیں؟ اور پاکستانی نوجوان اس اہم اقدام کا کس طرح فائدہ اٹھا سکتے ہیں؟ یہ سب کچھ جاننے کیلئے آئیے ہم ایمازون کے متعلق مختلف حقائق کا جائزہ لیتے ہیں۔

جیف بیزوس اور ایمازون کی اہمیت

ایمازون ایک آن لائن شاپنگ پلیٹ فارم ہے جسے دنیا بھر کے کروڑوں سوشل میڈیا صارفین اور انٹرنیٹ یوزرز ہر روز استعمال کرتے ہیں اور اپنی من پسند چیزوں کی خریدوفروخت کرتے ہیں۔

تقریباً 30 سال قبل ایمازون کی بنیاد رکھنے والے جیف بیزوس رواں برس اپنی کمپنی کے چیف ایگزیکٹو کے عہدے سے سبکدوش ہوجائیں گے جن کی جگہ اینڈی لے لیں گے، تاہم جیف بیزوس ایمازون چھوڑ کر کہیں نہیں جارہے۔

کہا یہ جارہا ہے کہ جیف ایمازون کے چیف ایگزیکٹو کا عہدہ تو چھوڑ رہے ہیں تاہم وہ کمپنی کے ایگزیکٹو چیئرمین کا عہدہ سنبھال کر ایمازون کے دیگر منصوبہ جات پر اپنی توجہ مرکوز کردیں گے اور کمپنی میں یہ اہم تبدیلی رواں برس جون جولائی میں متوقع ہے۔

فوربز میگزین کا کہنا ہے کہ جیف بیزوس دنیا کا دوسرا امیر ترین شخص ہے جس کی کمپنی نے کورونا وائرس کے دوران خوب کمائی کی۔ گزشتہ برس جیف کے کل اثاثوں کا تخمینہ 200 ارب ڈالرسے زائد لگایا گیا تھا جس سے ایمازون کی اہمیت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ 

کمپنی کا فیصلہ اور پاکستان 

آج پاکستانی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایمازون نے پاکستان کو اپنے رجسٹرڈ سیلرز کی فہرست میں شامل کر لیا جس کی لسٹ جلد ہی ایمازون کی آفیشل ویب سائٹ پر دستیاب ہوگی۔

اس بات کی تصدیق وزیرِ اعظم کے مشیرِ تجارت رزاق داؤد کے بیان سے ہوئی جنہوں نے کہا کہ ایمازون پاکستان کو کچھ ہی روز میں اپنے سیلرز کی فہرست میں شامل کر لے گا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت گزشتہ برس سے ہی ایمازون سے گفت و شنید میں مصروف تھی۔ ایمازون کی فہرست میں شامل ہونا ہمارے نوجوانوں، ایس ایم ایز اور کاروباری خواتین کیلئے ایک نادرونایاب موقع ہوگا۔

خریدوفروخت اور کاروباری فوائد

سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ ایمازون کے اِس نئے فیصلے سے پاکستانیوں کو کیا فائدہ حاصل ہوسکتا ہے؟ دراصل پاکستانی صارفین ایمازون سے خریدوفروخت تو کر ہی رہے ہیں لیکن ایک اور سہولت جو ایمازون دیتا ہے وہ پاکستانیوں کیلئے سب سے اہم ہے۔

ایمازون کے صارفین اپنا آن لائن اسٹور قائم کرکے ایمازون کے تاجر بن سکتے ہیں جن کا کام صرف آن لائن آرڈر حاصل کرنا ہوتا ہے جبکہ پراڈکٹ کی دستیابی، صارفین تک رسائی، شپ منٹ بھیجنا اور رقم وصول کرکے اسٹور مالک تک پہنچانا ایمازون کی ذمہ داری ہوتی ہے۔

ایسے میں ایمازون ان صارفین کو فوائد فراہم کرتا ہے جو کمپنی کیلئے آرڈرز لاتے ہیں۔ لوگ ایمازون کی صرف آن لائن مارکیٹنگ اور صارفین کو ایمازون تک پہنچا کر اپنا کمیشن حاصل کرتے ہیں۔

دنیا بھر میں آن لائن شاپنگ کے سب سے بڑے جن ایمازون کی فہرست میں پاکستان کو شامل کرا کر حکومت نے بلاشبہ ایک قابلِ قدر اقدام اٹھایا ہے جس کی جتنی تعریف کی جائے، کم ہے۔ خود پاکستان کے عوام نے بھی بارہا ٹوئٹر ٹرینڈز سیٹ کرکے حکومت سے یہی مطالبہ بار بار کیا۔ 

ملک میں اور ملک سے باہر خریدوفروخت

بے شک پاکستان ہمارا وطن ہے اور یہاں کاروبار کے بے شمار مواقع ہیں لیکن بڑی تعداد میں پاکستان کی نوجوان نسل بے روزگار اس لیے ہے کیونکہ بے شمار فیلڈز میں ان کی استعدادِ کار درکار صلاحیتوں اور مروجہ علوم کے مطابق نہیں۔

اقرباء پروری، گھوسٹ ملازمتیں اور گھوسٹ اداروں کے ساتھ ساتھ پاکستان میں اور بھی بے پناہ مسائل موجود ہیں۔ اگر ہم پاکستانی کرنسی میں ہی لین دین کریں تو کرنسی کی قدروقیمت میں اتار چڑھاؤ اور قدر مستحکم نہ ہونے کے باعث بھی مشکلات کا سامنا رہتا ہے۔

دوسری جانب ایمازون جیسے پلیٹ فارم پر کام کرکے پاکستانی نوجوان نسل ڈالرز میں زرِ مبادلہ کما کر پاکستان لا سکتی ہے جو دیگر ممالک سے تجارت کے ساتھ ساتھ پاکستان کے معاشی مسائل کے حل کی طرف بھی ایک اہم اقدام ثابت ہوسکتا ہے۔