معذوری کے باوجود حوصلے بلند، علی حسن نے ٹائر پنکچر کا کام شروع کردیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

عمر بھر کی معذوری کے باوجود نوجوان علی حسن نے بلند حوصلے اور عزم و ہمت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹائر پنکچر کا کام شروع کردیا ہے، پولیو سے متاثرہ علی حسن کا کہنا ہے کہ معذور افراد کو سخت محنت کرکے رزق کمانا چاہئے، آپ بھی معذوروں کو کام دیں، بھیک نہ دیں۔ 

تفصیلات کے مطابق معذور نوجوان نے معذوری کو بہانہ بنا کر بھیک مانگنے کی بجائے پنکچر شاپ پر کام شروع کرکے مثال قائم کردی۔ علی حسن کا کہنا ہے کہ میں 1 سال کی عمر سے پولیو کا شکار ہوں اور یہ میری اپنی دکان نہیں بلکہ کرائے پر کام کرتا ہوں۔

یہ بھی پڑھیں:

سینٹرل جیل کراچی میں قیدیوں کی اصلاح کیلئے شاندار انتظامات

پاکستانی شہری کا کارنامہ، رکشہ 3 پہیوں والی کار میں تبدیل

ٹائر پنکچر جیسا محنت طلب کام شروع کرنے کے متعلق علی حسن نے کہا کہ مجھے میرا ایک دوست یہاں لایا تھا۔ دکان مالک نے کہا کہ یہ تو معذور ہے، کیا یہ کام کرسکے گا؟ دوست نے کہا کہ اس کو ایک موقع دے کر دیکھو۔ مجھے یہ کام کرتے 15سال ہوگئے ہیں۔

دکان مالک کے اعتماد کے متعلق علی حسن نے کہا کہ طویل عرصے سے ٹائر پنکچر کا تسلی بخش کام کرنے کے باعث وہ مجھے یہاں آ کر دیکھتا بھی نہیں۔ جو لوگ نہیں جانتے، وہ دیکھ کر پریشان ہوتے ہیں کہ یہ کام کرسکے گا یا نہیں لیکن میں انہیں مطمئن کردیتا ہوں۔

معذور نوجوان علی حسن نے کہا کہ جب لوگ مجھے موقع دیتے ہیں تو میں انہیں کام کرکے دیتا ہوں اور وہ خوش ہو کر کہتے ہیں کہ واقعی آپ نے اچھا کام کیا ہے۔ میری کوشش ہوتی ہے کہ 2 ٹانگ والوں (نارمل لوگوں) سے زیادہ تیزی سے کام کرکے دکھاؤں۔

نوجوان علی حسن نے کہا کہ میں دنیا والوں کو دکھانا چاہتا ہوں کہ میں معذور ہو کر بھی معذور نہیں۔ اپنا کام خود کرنا میرے لیے مشکل نہیں۔ یہ کام ان کیلئے مشکل ہے جو نہ کرسکتے ہوں یا جن کو یہ پتہ ہو کہ انہوں نے بھیک مانگ کر ہی کھانا ہے۔ 

علی حسن نے کہا کہ معذوری تو اللہ کی طرف سے ہے، انسان مٹی کو سونا اور سونے کو مٹی بنا سکتا ہے۔ اگر اللہ نے مرض دیا ہے تو اس کا علاج ہمیں نکالنا ہے۔ معذور افراد سے کہتا ہوں کہ اپنی کمزوری کو کمزوری نہ بنائیں۔ انسان بہت کچھ کرسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ لوگوں کو نظر آنا چاہئے کہ معذور افراد اتنا مشکل کام کرسکتے ہیں۔ معذوری کو بہانہ بنا کر گدا گری کرنے والوں کو میرا پیغام ہے کہ اپنے ضمیر کو زندہ کریں، بھیک مانگنا بند کریں، لوگوں کے پاس جا کر کام مانگیں۔ لوگ بھی کام دیں، بھیک نہیں۔