کراچی:چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ کی زیر صدارت کراچی میں آٹے کی بڑھتی قیمتوں کے متعلق اہم اجلاس سندھ سیکریٹریٹ میں منعقد ہوا۔
اجلاس میں سیکریٹری خوراک، سیکریٹری ایگریکلچر و سپلائی اور پرائیز کنٹرول، سیکریٹری امپلیمینٹیشن، محکمہ خاراک کے افسران، ایڈیشنل کمشنر کراچی 1 اور فلور مل ایسوسیشن کے نمائندوں نے شرکت کی۔
اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ نے کہا کے کراچی شہر میں ہر ماہ ضرورت کے مطابق 2 لاکھ میٹرک ٹن گندم فراہم کی جارہی ہے۔صوبائی حکومت کے پاس 11 لاکھ میٹرک ٹن گندم موجود ہے جو صوبے کے لئے کافی ہے۔
انہونے کہا کے جب حکومت سندھ وقت پر گندم فراہم کر رہی ہے تو قیمتوں میں اظافہ کیسے ہوا؟ گندم کی زخیرہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی اور اگر محکمہ خوراک کا کوئی آفیسر ملوث ہوا تو اس کے کے خلاف بھی سخت ایکشن ہوگا۔
اجلاس میں سیکرٹری خوراک نے بتایا کے کراچی ڈویڑن میں 76 فلور مل ہی جن میں سے 56 فنکشنل ہیں۔ حیدرآباد ڈویڑن میں 18 میں سے 9، لاڑکانہ میں 16 میں سے 15، میرپورخاص میں 9 میں سے 5، شہید بینظیر آباد ڈویڑن میں 16 میں سے 8 جب کے سکھر میں 62 میں سے 26 فلور ملز چل رہی ہیں۔
مزید پڑھیں :قیمتوں پر قابو پانے کے لیے سندھ حکومت کا آٹا چکیوں کو گندم کوٹے کا نوٹیفیکیشن