اسلام آباد میں شدید ژالہ باری نے گاڑیوں، سولر پینلز اور انفراسٹرکچر کو وسیع پیمانے پر نقصان پہنچایا ہے۔
بدھ کے دن اسلام آباد اور راولپنڈی سمیت جڑواں شہروں اور گرد و نواح میں اچانک اور شدید ژالہ باری نے تباہی مچا دی، جس کے نتیجے میں گاڑیوں، گھروں، سولر سسٹمز اور دیگر بنیادی ڈھانچے کو بھاری نقصان پہنچا۔
سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی تصاویر اور ویڈیوز میں تباہ شدہ گاڑیاں، گرنے والے درخت، فیصل مسجد کے ٹوٹے ہوئے شیشے اور ژالہ باری کے بڑے بڑے اولے دیکھے جا سکتے ہیں۔
ژالہ باری کے دوران شہریوں کو گاڑیوں کے اندر پناہ لیتے اور سڑکوں پر اولوں کی سفید چادر میں لپٹے مناظر دکھائی دیے۔ کئی عمارتوں کے شیشے چکنا چور ہو گئے جبکہ سینکڑوں گاڑیوں کی چھتیں اور شیشے ٹوٹ گئے۔
اسلام آباد میں ایک شخص ژالہ باری کے اولوں کا سائز دکھا رہا ہے۔ تصویر: سوشل میڈیا
اسلام آباد میں ژالہ باری کے دوران گرے ہوئے درخت دیکھے جا سکتے ہیں۔ تصویر: سوشل میڈیا
محکمہ موسمیات پاکستان (PMD) نے 17 سے 20 اپریل کے دوران اسلام آباد، راولپنڈی اور شمالی علاقوں میں بارش اور گرج چمک کی پیشگوئی کی تھی، تاہم بدھ کے روز آنے والی ژالہ باری کی شدت تمام اندازوں سے کہیں زیادہ نکلی۔
ژالہ باری کے بعد اسلام آباد کا منظر۔ تصویر: سوشل میڈیا
فیصل مسجد کے شیشے ٹوٹ گئے۔ تصویر: سوشل میڈیا
ژالہ باری کے دوران تباہ شدہ عمارت کا منظر۔
یہ شدید موسمی صورتحال ماحولیاتی تغیرات اور انفراسٹرکچر کی کمزوریوں پر ایک بار پھر سوالات کھڑے کر رہی ہے۔