مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 141واں روز، مظلوم کشمیریوں پر عرصۂ حیات تنگ

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

قابض بھارتی نے مزید 3کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا،چار اہلکار بھی ہلاک
قابض بھارتی نے مزید 3کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا،چار اہلکار بھی ہلاک

مقبوضہ جموں و کشمیر میں تاریخِ انسانی کا بدترین کرفیو آج 141ویں روز میں داخل ہوچکا ہے جبکہ آمدورفت، نقل و حمل اور دیگر پابندیوں کے باعث مظلوم کشمیریوں پر عرصۂ حیات تنگ ہوچکا ہے۔ 

جموں و کشمیر میں نظامِ زندگی مفلوج ہے اور نہتے کشمیریوں پر بھارتی فوج کا ظلم و ستم آج بھی جاری ہے جبکہ  غیر انسانی کرفیو کے خلاف عالمی برادری بدستور خاموش ہے، مظلوم کشمیریوں کے حق میں کوئی سنجیدہ اقدام نہیں اٹھایا گیا۔ 

 غاصب بھارت کی طرف سے عائد پابندیوں کے ساتھ ساتھ مظلوم کشمیریوں کو وادی میں جاری سخت سردی اور برف باری کا سامنا ہے جس کے باعث لاک ڈاؤن کی صورتحال مزید تشویشناک ہوچکی ہے۔   

وادی میں کھانے پینے کی اشیاء، اشیائے ضروریہ اور خوراک کی شدید قلت ہے جبکہ نام نہاد سرچ آپریشن کے نام پر پکڑ دھکڑ، تشدد اور قتل و غارت کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

بد ترین کرفیو کے باعث کشمیریوں کو آمدورفت، باہمی رابطوں، کاروبار اور تعلیم کی بندش کا سامنا ہے۔ روزگار منقطع ہونے کے باعث ضروریاتِ زندگی کے لیے معاشی مسائل شدت اختیار کرچکے ہیں۔ 

کشمیر میڈیاسروس کے مطابق  بھارت کی طرف سے   انٹرنیٹ اور پری پیڈ موبائل فون سروسز کی معطلی کے باعث لوگوں خاص طور پر پیشہ ور افراد،طلباء، صحافیوں، ڈاکٹروں اور تاجروں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے ۔

یاد رہے کہ اس سے قبل آزاد کشمیر کے وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ بھارت مظلوم کشمیریوں پر ہر روز ظلم و ستم کررہا ہے اور روزانہ کی بنیادوں پر نہتے کشمیریوں کا خون بہایا جارہا ہے، ان کی جانیں لی جارہی ہیں۔

مکہ مکرمہ میں گزشتہ روز علماء سے گفتگو کرتے ہوئے راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ گزشتہ 140 روز سے مقبوضہ وادی کے مظلوم عوام کو گھروں میں قید کردیا گیا، ان کی زندگی اجیرن کی گئی جبکہ ہر روز ان پر گولیاں برسائی جاتی ہیں۔

وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ کشمیر پر بھارت کے غاصبانہ قبضے کو 70 سال سے زائد عرصہ گزر چکا، پھر بھی مظلوم کشمیری جارحیت اور اشتعال انگیزی کا بھرپور مقابلہ کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: بھارت  نہتے کشمیریوں کی جانیں لے رہا ہے۔فاروق حیدر

Related Posts