قرآن کریم کا نسخہ جلانے والا ملعون پالوڈان کون ہے؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

دنیا بھر کے ڈیڑھ ارب مسلمانوں کیلئے ایک بار پھر قرآن کریم کا نسخہ نذر آتش کرنے کے واقعے کی جگر پاش خبر سامنے آئی ہے، یہ افسوسناک واقعہ سویڈن کے دار الحکومت اسٹاک ہوم میں ترک سفارتخانے کے باہر پیش آیا ہے۔

اس افسوسناک اور جہالت آمیز واقعے کا مرکزی کردار ڈینش اینڈ سویڈش انتہا پسند سیاستدان اور ایکٹوسٹ راسموس پالوڈان ہے، آئیے جانتے ہیں یہ شخص کون ہے اور اس نے یہ اشتعال انگیز حرکت کیوں کی ہے؟

راسموس پالوڈان کون ہے؟

راسموس پالوڈن ڈینش-سویڈش سیاست دان، وکیل اور انتہائی دائیں بازو کا انتہا پسند سوشل ایکٹوسٹ ہے۔ وہ ڈنمارک اور سویڈن دونوں کی شہریت رکھتا ہے اور دونوں ہی ملکوں میں سرگرم عمل ہے۔

پالوڈان نے ڈنمارک کی انتہائی دائیں بازو کی  شدت پسند نسل پرست سیاسی جماعت Stram Kurs (Hard Line) کے رہنما ہیں جس کی بنیاد انہوں نے 2017 میں رکھی تھی۔

ملعون پالوڈان کی جانب سے یہ واقعہ نیا نہیں، اس سے پہلے بھی یہ متعدد ایسی تقاریب منعقد کر چکا ہے جس میں قرآن کریم کو جلایا گیا، جس کے نتیجے میں ڈنمارک اور سویڈن میں جوابی مظاہرے ہوئے اور بڑے پیمانے پر مسلمانوں میں اشتعال پیدا ہوا۔

پالوڈن ایک قوم پرست رہنما اور  ڈنمارک اور سویڈن میں غیر ملکی تارکین وطن کے قیام کا شدید مخالف ہے، اس کا مطالبہ ہے کہ غیر ملکی تارکین وطن کو پکڑ کر شمال مشرقی گرین لینڈ کے حراستی کیمپوں میں ڈالا جائے، جو ڈنمارک کا ایک جزیرہ ہے۔

جون 2020 میں پالوڈن نے  ڈنمارک میں ایک نفرت انگیز مظاہرہ کیا، جس کےد وران ایک 52 سالہ شخص نے پالوڈان پر چاقو سے حملے کی کوشش کی، مگر پولیس نے گولی چلا کر حملہ آور کو زخمی کر کے پالوڈان تک پہنچنے سے روک دیا۔

اس سے قبل جون 2019 میں ڈنمارک میں ایک 24 سالہ شامی کو پالوڈان پر پتھر پھینکنے کے جرم میں 60 دن قید کی سزا سنائی گئی۔ مجرم کو جیل کی سزا کے بعد ملک بدر بھی کیا جانا تھا، اور اس پر چھ سال کے لیے ڈنمارک واپس آنے پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔

الغرض راسموس پالوڈان اسکینڈے نیوین ممالک ڈنمارک، ناروے اور سویڈن کا ایسا منفی کردار ہے جس کے منفی خیالات اکثر و بیشتر نیدرلینڈز کے انتہا پسند نسل پرست گیرٹ ولڈرز کی طرح اکثر ان ممالک میں تنازعات کا باعث اور بالخصوص دنیا بھر کے مسلمانوں کیلئے اشتعال کا سبب بنتے ہیں۔

قرآن کریم کا نسخہ کیوں جلایا؟

راسموس پالوڈان نے قرآن کریم کا نسخہ جلانے کی حالیہ شرمناک جسارت سویڈن کے دار الحکومت اسٹاک ہوم میں قائم ترکیہ کے سفارت خانے کے باہر کی۔ دراصل اس واقعے کی بعض کڑیاں ترکیہ سے ملتی ہیں۔

وہ اس طرح کہ سویڈن مغربی فوجی اتحاد نیٹو میں شمولیت کا خواہش مند ہے، اس نے اس مقصد کیلئے درخواست دے رکھی ہے، تاہم ترکیہ اہم نیٹو ممبر کی حیثیت سے سویڈن کے نیٹو رکن بننے کی مخالفت کر رہا ہے۔

نیٹو کی ممبرشپ قوانین کے مطابق رکن بننے کیلئے تمام رکن ممالک کا اتفاق رائے ضروری ہے، چنانچہ ترکیہ کی مخالفت سویڈن کے نیٹو ممبر بننے کے آڑے آ رہی ہے۔ اب سوال پیدا ہوتا ہے کہ ترکیہ سویڈن کے نیٹو ممبر بننے کا مخالف کیوں ہے؟

اس سوال کا جواب یہ ہے کہ دراصل سویڈن ترک مخالف کرد علیحدگی پسندوں کی سرپرستی کرتا ہے اور اس نے کرد علیحدگی پسندوں کو اپنی سرزمین پر پناہ دے رکھی ہے۔ ترکیہ کا موقف ہے کہ جب تک سویڈن ان علیحدگی پسندوں کی پشت پناہی سے ہاتھ نہیں کھینچے گا اور ان کو اپنی سرزمین سے بے دخل نہیں کرے گا ترکیہ اسے نیٹو ممبر نہیں بننے دے گا۔

ترکیہ کے اس موقف کے باعث سویڈن میں ترکیہ کے خلاف دشمنی کی فضا پائی جا رہی ہے، جس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے راسموس پالوڈان نے ترک سفارتخانے کے باہر اسلام کے خلاف اپنی دشمنی اور بغض کا مظاہرہ کرنے کیلئے قرآن کریم کا نسخہ جلایا۔

Related Posts