ڈیووس: وزیرِخارجہ بلاول بھٹوزرداری نے ورلڈ اکنامکس فورم پر مسئلہ کشمیر کا معاملہ اٹھا تے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی قراردادیں کاغذ کے سوا کچھ نہیں ہیں۔
وزیرِ خارجہ بلاول بھٹوزرداری نے ڈیووس ورلڈ اکنامک فورم سے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی فریم ورک میں خامیاں پریشانی کا باعث ہیں، دنیا مسائل کے حل میں ناکام ہوگئی ہے، مسائل کے حل کے لئے دنیا کو باہمی تعاون سے چلنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ دوسری جنگ عظیم کےعالمی اثرات مرتب ہوئے، اس فورم پر نیو ورلڈ آرڈر پر بات ہوئی، نیو ورلڈ آرڈر کیا ہونا چاہیئے؟، ہم اتنے منقسم ہیں کہ اس پر کچھ نہیں کرسکتے، نیو ورلڈ آرڈر میں ترقی پذیر ممالک کی آواز سننی چاہیئے، ہمیں امید ہے کہ ان کی آواز بھی سنی جائے گی۔
سبی، ریلوے لائن پر دھماکا، انجن سمیت 8 بوگیاں پٹری سے اترگئیں
موسمیاتی چیلنجز کے حوالے سے وزیرِخارجہ نے کہا کہ دنیا کوموسمیاتی تبدیلی سمیت دیگر چیلنجز کا سامنا ہے، چیلنجز سے نمٹنے کے لئے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا، کوئی بھی تنہا چیلنجز سے نہیں نمٹ سکتا، تیسری دنیا کی معیشتیں دباؤ کا شکار ہیں۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ یوکرین کا تنازع نہیں جس میں اقوام متحدہ کے قوانین کی خلاف ورزی کی گئی، اقوام متحدہ کی قراردادیں کاغذ کے سوا کچھ نہیں ہیں۔
کشمیر کا حوالہ دیتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ کشمیریوں کی آواز بھی سنی جائے گی۔
وزیرخارجہ نے یوکرین کا مسئلہ مذاکرات کےذریعے حل کرنے پرزور دیتے ہوئے کہا کہ روس اور یوکرین کو سفارتکاری اور بات چیت سے مسئلہ حل کرنا چاہیئے، 2002 میں افغان طالبان بات کرنے کے لئے راضی تھے، اب مذاکرات کے لئے تھوڑا اسپیس بنا ہے۔