ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلا کا اعلان جلد متوقع

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
5560 روپے کا ایک کلو آٹا
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

President Donald Trump's administration is preparing to announce a long-anticipated drawdown

واشنگٹن  :ٹرمپ انتظامیہ افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلا کا اعلان جلد کرنے والی ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے سی این این نے دعویٰ کیا ہے کہ انخلا کا اعلان روا ںہفتے متوقع ہے۔ابتداءمیں افغانستان سے 4 ہزار امریکی فوجیوں کو نکالا جائے گا۔

گذشتہ 18 سالوں سے افغانستان میں 12 ہزار سے 13 ہزار امریکی فوجی تعینات ہیں۔دوسری جانب انخلا سے متعلق وائٹ ہاوس اور پینٹاگون کی جانب سے سی این این کو کوئی جواب نہیں دیا گیا۔

خیال رہے گزشتہ دنوں امریکہ اور افغان طالبان کے درمیان تین ماہ کے تعطل کے بعد دوبارہ مذاکرات کا آغاز ہو گیا ہے۔ذرائع کے مطابق افغان طالبان کو منانے کے لیے امریکی وفد اپنی کوششوں میں مصروف ہے اور قطر میں ایک بار پھر امریکہ اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔

مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں کرفیو 133ویں روز میں داخل، نظامِ زندگی بدستور مفلوج

افغان سمیت جنوبی ایشیا میں امن و امان کے معاملے پر مذاکرات تین ماہ کے تعطل کے بعد دوبارہ شروع ہوئے ہیں۔امریکہ اور افغان طالبان کے درمیان جمعہ کو بھی ملاقات ہوئی تھی۔ مذاکرات کے نتیجے میں افغانستان میں تشدد میں بتدریج کمی اور سیز فائر کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

ان مذاکرات میں تمام افغان فریقین کے درمیان مذاکرات کے لیے بھی راہ ہموار کی جا رہی ہے۔امید کی جا رہی ہے کہ افغان طالبان کا یہ مرحلہ فیصلہ کن ثابت ہو سکتا ہے۔ امریکی وفد نے افغان طالبان سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جارحانہ بیان اور نامناسب الفاظ پر معذرت بھی کی ہے۔

افغان طالبان اور امریکی وفد کے درمیان جاری مذاکرات میں امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد بھی دوحہ میں موجود ہیں۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جمعرات کو اچانک افغانستان کا دورہ کیا جہاں انہوں نیافغان صدر اشرف غنی سے ملاقات کی۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت میں متنازع بل پر ہنگامے، امریکا، برطانیہ کا اپنے شہریوں کیلئے سفری انتباہ

دونوں رہنماؤں نے طالبان کو امن معاہدے کے لیے ایک اور موقع دینے پر اتفاق کیا۔امریکی صدر کا کہنا تھا کہ امریکہ نے طالبان کے ساتھ امن مذاکرات کا عمل بحال کر دیا ہے اور امریکی افواج مکمل فتح یا ڈیل تک افغانستان میں ہی رہے گی۔

Related Posts