بھارت میں مذہبی انتہا پسندی عروج پر، حکومت نے مدرسوں کے طلبا کی اسکالرشپ ختم کردی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بھارت میں مذہبی انتہا پسندی عروج پر، حکومت نے مدرسوں کے طلبا کی اسکالرشپ ختم کردی
بھارت میں مذہبی انتہا پسندی عروج پر، حکومت نے مدرسوں کے طلبا کی اسکالرشپ ختم کردی

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

نئی دہلی: بھارت میں مسلمان دشمن مودی سرکار نے مدرسوں کے طلبا کے لیے اسکالرشپس ختم کردیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق مدرسوں میں زیرتعلیم پہلی سے آٹھویں جماعت تک کے طلبا کو ایک ہزار روپے ماہانہ کی اسکالر شپ دی جارہی تھی۔

تاہم، اترپردیش کی ریاستی حکومت پہلے ہی مدرسوں کے طلبا کے لیے اسکالرشپس پر پابندی لگا چکی ہے۔ گزشتہ سال بھارت میں مدرسوں کے 16 ہزار 558 طلبا کو چار سے پانچ لاکھ روپے کی اسکالر شپس فراہم کی گئی تھیں۔

قبل ازیں بھارتی ریاست کرناٹک میں بی جے پی کے رکنِ اسمبلی پرتاب سنہا نے مسجد سے خوف کھاتے ہوئے بس اسٹینڈ پر بنے گنبد بھی گرادئیے جبکہ ایک گنبد پر لال رنگ کردیا۔

بھارت کی حکمراں سیاسی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکنِ اسمبلی پرتاب سنہا نے کرناٹک کے شہر میسور میں ایک بس اسٹاپ پر مسافروں کیلئے قائم انتظار گاہ کی چھت پر بنائے گئے سنہرے رنگ کے 3 گنبدوں میں سے 2 کو گرا دیا۔

یہ بھی پڑھیں:

مظاہروں کی حمایت، ایرانی سپریم لیڈر کی بھانجی گرفتار

رکنِ اسمبلی نے مذہبی منافرت پر مبنی مہم چلائی اور اشتعال پھیلایا۔ پرتاب سنہا کے حکم پر انتظار گاہ بنانے والی کمپنی نے 3 میں سے 2 گنبد ہٹا دئیے اور دمریان والے گنبد پر سرخ رنگ کردیا۔ رکنِ اسمبلی پرتاب سنہا کا کہنا تھا کہ اس نے گنبدوں والے بس اسٹاپ کی تصاویر سوشل میڈیا پر دیکھیں۔

Related Posts