کراچی میں پولیس کے ہاتھوں 2 معصوم شہری جعلی مقابلے میں قتل ہو گئے جس پر سندھ ہائی کورٹ نے مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پولیس کا ایک اور مقابلہ جعلی نکلا، سندھ ہائی کورٹ نے ایس ایس پی ویسٹ کو پولیس پارٹی کے خلاف مقدمہ درج کرکے محکمہ جاتی کارروائی کا بھی حکم دے دیا۔ ملزمان میں اے ایس آئی عمران، پولیس کانسٹیلبلز عارف، سجاد، وقار اور فہد علی کے نام شامل ہیں۔
سندھ ہائی کورٹ نے سرجانی ٹاؤن پولیس مقابلے پر ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ملزمان نے 2 معصوم شہریوں غلام شبیر اور غلام رسول کو بے دردی سے قتل کردیا۔ پولیس کہتی ہے کہ بھاری ہتھیاروں سے فائرنگ کی گئی مگر جائے وقوعہ سے صرف 3 خول برآمد ہوئے۔ خول اور ملزمان سے برآمدہ اسلحہ میچ نہیں کرتے۔
عدالتِ عالیہ سندھ نے کہا کہ ایم ایل او کے مطابق دونوں شہریوں کو 2 فٹ کے فاصلے سے بھاری ہتھیار سے گولی سر میں ماری گئی اور ملزمان کے خلاف ڈکیتی کے شواہد بھی نہیں ہیں۔ واضح رہے کہ پولیس نے سرجانی تھانے کی حدود میں پولیس مقابلے اور 2 ملزمان کی ہلاکت کا دعویٰ کیا تھا۔
ملزم کے وکیل فواد علی کچھی کا کہنا تھا کہ ایک شہری فرار اور ایک جاوید عرف عیسیٰ کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ماتحت عدالت نے پولیس مقابلے میں جاوید عیسیٰ کو سزا بھی سنائی تھی، جس پر سندھ ہائی کورٹ نے ملزم جاوید عرف عیسیٰ کی سزا بھی کالعدم قرار دے دی۔ ملزمان کے خلاف گزشتہ برس سرجانی میں پولیس مقابلے اور غیر قانونی اسلحے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ ہائی کورٹ نے ریلوے کے اعلیٰ ترین افسران کونوٹس جاری کردئیے