معمول کی زندگی کی طرف واپسی

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

حکومت نے لاک ڈاؤن سے پابندی ختم کرکے مزید سیکٹرز کو کھولنے کا فیصلہ کرلیا ہے کیونکہ ملک میں کورونا وائرس کے کیسزکی تعداد میں مسلسل کمی ہوتی جارہی ہے۔ اس سے یہ خدشات بھی پیدا ہورہے ہیں کہ کہیں حکومت جلد بازی میں تویہ کام نہیں کر رہی اور کہیں حکومت نے جلد بازی میں تو کامیابی کا اعلان نہیں کردیا۔

اپنے حالیہ فیصلے میں، حکومت نے آئندہ ہفتے سے ڈائن ان ریستوران، بیوٹی سیلون اور جم کھولنے کا فیصلہ کیا ہے، جبکہ سیاحت سے متعلق سرگرمیاں بھی ایک بار پھر شروع ہوگئی ہیں۔ کاروبار پہلے کی طرح اپنے اوقات کار کے مطابق جاری رہیں گے اور صورتحال پہلے کی طرح ہوجائے گی۔ کورونا وائرس وبائی امراض کے خلاف کوششیں نتیجہ خیز رہی ہیں اور حکومت معاشی سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنا چاہتی ہے۔

سب سے مشکل فیصلہ 15 ستمبر سے تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولنے کا ہے۔ اس اہم فیصلے سے قبل صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا کیونکہ اس سے بچوں کی زندگی متاثر ہوسکتی ہے۔ نجی اسکولوں نے 15 اگست سے دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا ہے لیکن امکان ہے کہ انہیں سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ اسکول مارچ کے بعد سے بند ہیں۔

دیکھا جائے تواس فیصلے کا خیرمقدم کیا گیا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ پاکستان آہستہ آہستہ اس وائرس کے خاتمے کی جانبگامزن ہے۔ کورونا کے معاملات اور اموات میں مستقل کمی آرہی ہے، جبکہ صورتحال پہلے سے کافی بہتر ہوگئی ہے، بھارت کی نسبت پاکستان کو وائرس کے خلاف بہترکام کرنے پر سراہا جارہا ہے، بھارت میں کیسز 20لاکھ سے تجاوز کرگئے ہیں جو ایک سنگین صورتحال ہے۔

حکومت کا دعویٰ ہے کہ کامیابی اسمارٹ لاک ڈاؤن حکمت عملی کی وجہ سے ہوئی ہے۔ وبائی مرض کو سنجیدگی سے نہ لینے پر وزیر اعظم پر سخت تنقید کی گئی لیکن وہ مکمل طور پر لاک ڈاؤن کو عائد نہ کرنے کے اپنے فیصلے پر قائم رہے، وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ قوم مکمل لاک ڈاؤن کی متحمل نہیں ہوسکتی، اس سے غریب طبقہ بہت زیادہ متاثر ہوسکتا تھا۔

عیدالاضحی سے قبل پنجاب نے لاک ڈاؤن نافذ کردیا، پھر بھی کیسز میں اضافہ ہوا ہے،اگرچہ ماہرین صحت نے اسے مسترد کردیاہے۔ا ب سردیوں میں کورونا کی دوسری لہر متوقع ہے اور قوم کو اس کے لئے تیار رہنا چاہئے۔ اپنے کام کو دوبارہ شروع کرنا اور معمول کی زندگی میں واپس آنا ضروری ہے۔ وبائی مرض ابھی ختم نہیں ہوا ہے اور حفاظتی احتیاطی تدابیر پر عمل پیرا ہونا ضروری ہے،کیونکہ ہماری بدگمانیوں کی وجہ سے تمام کوششیں ضائع ہوسکتی ہیں۔

Related Posts