قائد اعظم ڈے ، کرسمس اور پاکستانی اقلیتیں

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

آج پاکستان میں قائد اعظم محمد علی جناح  کا 144واں یوم ولاد ت اور کرسمس کا تہوار منایا جارہاہے، 25 دسمبر 1876ءکوکراچی میں پیدا ہونیوالے محمد علی جناح نے برصغیر کے مسلمانوں کیلئے الگ مملکت کے خواب کو حقیقت کا روپ دیا۔

قائد اعظم محمد علی جناح کو شروع سے ہی سیاست میں دلچسپی تھی، بچپن میں آپ دنیا کی بڑی شخصیات کے حالات زندگی کا مطالعہ اور اسمبلی کے اجلاسوں کی کارروائیاں اور سیاسی مباحثے شوق سے سُنتے تھے۔ آپ نے اپنے سیاسی سفر کا آغاز ہندوستان کی جماعت کانگریس میں شمولیت سے کیا۔

1913ء میں آل انڈیا مسلم لیگ میں شمولیت کے ساتھ ہی آپ نے اپنی تمام تر کوششیں مسلمانانِ ہندوستان کے حقوق کے تحفظ کےلیے وقف کر دیں، آپ کی شمولیت سے آل انڈیا مسلم لیگ ہندوستان کی ایک مضبوط جماعت بن گئی۔جلد ہی قائد اعظم محمد علی جناح مسلمانوں میں نہایت مقبول ہو گئے اور 1916ء میں آپ کو مسلم لیگ کا صدر منتخب کر لیا گیا، جس سے تحریک آزادی میں ایک نئی روح پڑ گئی،

تحریک خلافت کے بعد ہندوستان میں فسادات کا ایک لامتناہی سلسلہ شروع ہو گیا جس سے قائداعظم دلبرداشتہ ہو گئے۔تب انہوں نے 1926 ء میں کہا کہ، ’اس حقیقت سے راہِ فرار ممکن نہیں کہ فرقہ واریت اس ملک میں موجود ہے۔ محض جذبات اور امتداد زمانہ سے یہ رفع نہیں ہو سکتی۔

ہندوستان کے مسلمانوں کی حالت زار دیکھ کر آج نا صرف بھارت میں بسنے والے مسلمانوں بلکہ پوری دنیا قائد اعظم محمد علی جناح کو سلام پیش کرتی ہے جنہوں نے مسلمانوں کوایک علیحدہ شناخت دی، آج بھارت میں مسلمانوں کو کسی قسم کی مذہبی آزادی نہیں ہے، کشمیر میں  ہونیوالے مظالم بڑھتے جارہے ہیں جبکہ حال ہی میں متعارف کرائے گئے شہریت بل نے قائد اعظم محمد علی جناح کے نظریات کو سچ ثابت کردکھایا ہے کہ بھارت میں مسلمانوں اور ہندوئوں کا ایک ساتھ رہنا ممکن نہیں ہے۔

قائد اعظم کی بصیرت کی بات جائے تو انہوں نے اپنے چودہ نکات میں اس بات کا اعادہ کیا تھا کہ مملکت میں بسنے والی ہر قوم و ملت کو اپنے مذہب، رسم و رواج، عبادات، تنظیم و اجتماع اور ضمیر کی مکمل آزادی حاصل ہوتاہم آج دیکھا جائے تو ہندوستان میں بسنے والے مسلمانوں  سمیت دیگر اقلیتوں کو کسی ناکسی طرح مذہبی رسومات کی ادائیگی میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

کشمیر سمیت بھارت کے دیگر حصوں میں بسنے والے مسلمانوں کو آزادانہ طور پر نماز کی ادائیگی کی بھی اجازت نہیں ہے جبکہ حال ہی میں  شہریت بل نے تو بھارت میں کئی نسلوں سے آباد مسلمانوں کی شناخت پر بھی سوالیہ نشان لگادیا ہےوہیں آج دنیا بھر کے مسیحیوں سمیت پاکستان میں مسیحی برادری کرسمس کا تہوار مکمل طور پر آزادی کے ساتھ منارہی ہے۔

مسیحی برادری کیلئے کرسمس کے موقع پر گرجا گھروں اور مسیحی آبادیوں میں سیکورٹی سمیت دیگر تمام ضروری انتظامات وقت سے پہلے مکمل کرلئے جاتے ہیں  اور حکومت اور انتظامیہ کی جانب سے کرسمس، ایسٹر،ہولی ، دیوالی اور بیساکھی کی تقریبات کیلئے پرسکون ماحول فراہم کیا جاتا ہے بلکہ ان تقریبات میں شرکت کرکے اقلیتوں کو برابر کا شہری ہونے کا احساس بھی دلایا جاتا ہے۔

Related Posts