راولپنڈی کے مدرسے میں قاری کی معصوم بچی کے ساتھ جنسی زیادتی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

انسداد ہراسانی قانون کے خلاف سپریم کورٹ کے فیصلے کو وفاقی حکومت نے چیلنج کردیا
انسداد ہراسانی قانون کے خلاف سپریم کورٹ کے فیصلے کو وفاقی حکومت نے چیلنج کردیا

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

راولپنڈی: تھانہ پیر ودھائی کے علاقے میں معصوم لڑکی کو نشہ آور شے پلا کر مدرسے کے قاری نے جنسی زیادتی کرڈالی ہے۔

تفصیلات کے مطابق مدرسہ جامع طوبیٰ کے قاری نے مدرسہ کی ٹیچر کے ساتھ مل کر مدرسے کی بچی کو نشہ آور شے پلا کر جنسی زیادتی کرڈالی ہے۔ بچی کی حالت خراب ہونے پر قاری نے فون کر کے والدہ کو بتایا کہ ان کی بیٹی بیمار ہو گئی ہے اسے آکر لے جائیں۔

متاثرہ لڑکی کی والدہ اپنی بیٹی کو لینے مدرسہ میں پہنچی تو اس کی حالت بہت خراب ہوچکی تھی وہ اپنی بیٹی کو لے کر اسپتال پہنچی جس کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی تھے۔ میڈیکل چیک اپ کیا گیا تو پتا چلا کہ بچی کے جنسی زیادتی کی گئی ہے۔

متاثرہ بچی  کی ماں جب تھانہ پیر ودھائی انصاف کے لیے رجوع کیا تو تھانے کے عملہ نے درخواست لینے  سے انکار کردیا تاہم خاتون درخواست لے کر سی پی او آفس راولپنڈی پہنچ گئی، جس پر فوری ایکشن کے بعد ایف آئی آر کا اندراج تو کر لیا گیا مگر ملزم کو گرفتار 5 روز گزرنے کے بعد بھی گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔

دوسری جانب مدرسے کے قاری اور اس کے ساتھیوں کی جانب سے خاتون کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیںَ اور صلح کے لیے دباؤ ڈالا جارہا ہے۔ متاثرہ خاتون کی آر پی او راولپنڈی اور سی پی او راولپنڈی سے اپیل ہے ان کے ساتھ انتہائی ظلم ہوا ہے۔

خاتون کا کہنا ہے کہ اعلیٰ حکام انصاف کے تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے ظالم بندے کو فوری گرفتار کریں اور ہمیں جان و مال کا تحفظ دیا جائے، اور ایسے ظالم درندوں کے خلاف سخت سے سخت قانونی کاروائی کی جائے۔

Related Posts