بلوچستان پبلک سروس کمیشن کے نصاب سے قادیانی مصنف کی کتاب خارج

مقبول خبریں

کالمز

zia
کیا اسرائیل 2040ء تک باقی رہ سکے گا؟
zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بلوچستان پبلک سروس کمیشن کے نصاب سے قادیانی مصنف کی کتاب خارج
بلوچستان پبلک سروس کمیشن کے نصاب سے قادیانی مصنف کی کتاب خارج

کراچی: بلوچستان پبلک سروس کمیشن کے نصاب سے قادیانی مصنف محمد علی کی اسلامیات کی کتاب نصاب سے خارج کر دی گئی۔ مجلس احرار اسلام کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات کی نشاندہی سے نصاب تبدیل کیا گیا ہے، جس کے بعد ابواعلیٰ مودودی کی کتاب سمیت تین دیگر کتابیں نصاب میں شامل کی گئی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پبلک سروس کمیشن بلوچستان کی جانب سے 4 اپریل کو PSC کی تیاری کیلئے نصاب جاری کیا تھا جس میں سیریل نمبر 34 پر اسلامیات کی کتاب جس مصنف کی شامل کی گئی وہ مصنف محمد علی لاہوری خود بھی قادیانی تھے اور ان کی کتاب Early Caliphate بھی قادیانیت کے پرچار پر مبنی تھی جو گزشتہ 52 برس سے نصاب کا حصہ تھی۔

جس پر مجلس احرار اسلام کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر محمد عمر فاروق نے BPSC کے سیکرٹری کے نام خط لکھا جس کے مطابق ” بلوچستان پبلک سروس کمیشن کی جانب سے 4 فروری 2022 کو مختلف اسامیوں کے لیے ایک اشتہار جاری کیا گیا۔ مذکورہ اشتہار کے تحت ڈپٹی ڈائریکٹر امتحانات بلوچستان پبلک سروس کمیشن نے مقابلہ کے امتحانات کے لیے آٹھ صفحات پر مشتمل نصاب (Syllabus) جاری کیا۔ اُس مقررہ نصاب کے اشتہار کے صفحہ نمبر 5 پر گروپ E کے اسلامیات کے عنوان کے تحت جن چار کتب کے مطالعہ کی ہدایت کی گئی۔اُن کتب میں چوتھے نمبر پر ایک کتاب”The early Caliphate بھی تجویز کی گئی ہے۔

خط میں مزید لکھا گیا تھا کہ اس کتاب کا مصنف قادیانیوں کے لاہوری فرقہ کا سربراہ محمد علی لاہوری ہے۔یہ کتاب لاہوری مرزائیوں کی ویب سائٹ پر بھی ملاحظہ کی جا سکتی ہے۔جیسا کہ آپ کے علم میں ہے کہ قادیانیوں کے دونوں فرقے یعنی قادیانی اور لاہوری مرزائی پاکستان کے دستور ساز اِدارہ قومی اسمبلی کے 7 ستمبر 1974ء کے متفقہ فیصلے اور تعزیرات پاکستان کی دفعہ 260(3)B کے تحت غیر مسلم اقلیت ہیں۔

جبکہ قادیانیوں کی کتب کی اشاعت اور قادیانی مذہب کی تبلیغ آئین پاکستان کے مطابق قابل تعزیرجرم ہے۔ لہٰذا اِن واضح قانونی وآئینی ضوابط واحکامات کے تحت کسی قادیانی مصنف کی کتاب کو مسلمان طلباکے لیے تجویز کرنا، درحقیقت اُنہیں قادیانیت کی طرف مائل کرنے اور کفر و اِرتداد کی اتھاہ گہرائیوں میں دھکیلنے کے مترادف ہے۔

مسلمان طلبا کے لیے ایسی کتاب کا تجویز کیا جانا بحیثیت مسلمان مذہباً جرم اور بحیثیت پاکستانی شہری آئین پاکستان کی صریح خلاف ورزی ہے۔ لہٰذا فی الفور محمد علی لاہوری مرزائی کی کتاب ”The early Caliphate” کو بلوچستان پبلک سروس کمیشن کے مذکورہ نصاب سے خارج کیا جائے اور اُس کی جگہ کسی مسلمان مصنف کی کتاب کو نصاب کا حصہ بنایا جائے۔کمیشن کے اس اقدام سے مسلمانوں کے دل اور اُن کے جذبات شدید مجروح ہیں۔

امید ہے کہ کمیشن عملی قدم اٹھا کر مسلمانانِ پاکستان کے جذبات واحساسات کا احترام کرے گا اور ایک فوری وضاحت بھی جاری کرے گا۔ کمیشن کا ایسا اقدام یقینا پاکستان کے مستقبل یعنی تعلیم یافتہ نوجوانوں کے ایمان کو قادیانیت کے مذموم عقائد و نظریات سے بچانے کا سبب اور پاکستان کے وجود کے تحفظ و بقا کا ذریعہ بنے گا۔

جس کے بعد سیکرٹری بلوچستان پبلک سروس کمیشن نے 25 مئی کو ایک نوٹی فکیشن نمبر BSC/2022/3581 جاری کیا ہے جس کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر گریڈ 17 کے خواہشمند امیدواروں کو مطلع کیا جاتا ہے کہ مقابلے کے امتحامات کی تیاری کیلئے محمد علی نامی مصنف کی اسلامیات کی کتاب کے مضمون Eirly Caliphate جو سیریل نمبر 34 پر درج ہے اس کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:امریکا میں قادیانی مبلغ کوبچوں کی فحش فلمیں بنانے کے 10الزمات میں سزا کے امکانات بڑھ گئے

اس لیٹر کے مطابق مقابلے کے امتحان کے خواہشمندوں کیلئے مذید تین کتابیں تجویز کی جارہی ہیں جن میں ڈاکٹر حمید اللہ کی کتاب ”تعارف اسلام” دوسرے نمبر پر خورشید احمد کی کتاب ”اسلام: معنی اور پیغام” کے علاوہ تیسرے نمبر پر ابوالاعلی مودودی کی کتاب خلافت و ملوکیت شامل ہے۔

Related Posts