پاکستان اسٹیٹ آئل میں 307 ارب 57 کروڑ سے زائد کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

PSO LAUNCH OF EURO 5 STANDARD FUEL IN PAKISTAN.

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں پاکستان اسٹیٹ آئل میں 307 ارب 57 کروڑ سے زائد کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے جبکہ واجبات کی وصولی میں ناکامی کے باعث کمپنی کو 224 ارب 47 کروڑ 24 لاکھ کا نقصان ہوا ہے۔

 پی ایس او آمدن کی تفصیلات کے مطابق گزشتہ مالی سال کے دوران کمپنی کے خالص منافع کی شرح 18-2017ء کے دوران 3.75 فیصد رہی جس کے نتیجے میں کمپنی کو 15 ارب 46 کروڑ روپے کا منافع ہوا۔

اس سے قبل 17-2016ء کے دوران کمپنی کو 18 ارب 22 کروڑ روپے کا منافع ہوا تھا جبکہ موجودہ خسارے کی وجہ واجبات کی وصولی میں ناکامی ہے جس سے 224 ارب 47 کروڑ 24 لاکھ کا نقصان ہوا۔

صنعتی صارفین، آئی پی پیز، پی آئی اے اور دیگر اداروں کے ذمے پی ایس او واجبات کی عدم ادائیگی کے باعث پی ایس او کو اربوں روپے کا خسارہ ہوا جبکہ کمپنی کی طرف سے پیٹرولیم مصنوعات فروخت ہونے کے باوجود رقوم کی وصولی نہ ہوسکی۔ 

یاد رہے کہ حکومت پاکستان جرمنی سے ترقیاتی تعاون کے تحت 10 کروڑ 90 لاکھ یورو قرض لے رہی ہے جس میں سے مالی و تکنیکی منصوبوں کے لیے 8 کروڑ 40 لاکھ جبکہ رعایتی قرض کے طور پر 2 کروڑ 50 لاکھ یورولیے جائیں گے۔

وفاقی وزارتِ اقتصادی امور  کے مطابق دونوں ممالک کے مابین مذاکرات مکمل ہو گئے ہیں۔ پاکستان کی طرف سے سیکریٹری اقتصادی امور ڈویژن نور احمد کی سربراہی میں پاکستانی وفد نے مذاکرات میں حصہ لیا۔ مذاکرات 11 اور 12 ستمبر کو جرمنی کے دارالحکومت برلن میں ہوئے۔

مزید پڑھیں: ترقیاتی تعاون: حکومت پاکستان جرمنی سے 10 کروڑ 90 لاکھ یورو قرض لے گی

Related Posts