ترقی یافتہ ممالک کو پاکستان کی مدد کےلئے آگے آنا چاہئے، بین الپارلیمانی یونین

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ملک بھر میں سیلاب، ترقی یافتہ ممالک کو پاکستان کی مدد کےلئے آگے آنا چاہئے، ورٹے پچیکو
ملک بھر میں سیلاب، ترقی یافتہ ممالک کو پاکستان کی مدد کےلئے آگے آنا چاہئے، ورٹے پچیکو

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: بین الپارلیمانی یونین کے صدر ورٹے پچیکو نے ملک بھر میں سیلاب کے تناظر میں کہا ہے کہ ترقی یافتہ ممالک کو پاکستان کی مدد کیلئے آگے آنا چاہئے جبکہ پاکستان سیلاب کی ذمہ دار موسمیاتی تبدیلیوں میں انتہائی کم حصہ ڈال رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق آج پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جیز) کیلئے ایشیا پیسفک ممالک کی بین الپارلیمانی یونین کے صدر نے کہا کہ جو ترقی یافتہ ممالک ماحولیاتی تبدیلیوں کے بڑے ذمہ دار ہیں، انہیں مصیبت کی اس گھڑی میں پاکستان کی مدد کرنا ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں:

وزیر اعظم کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس

صدرِ یونین نے کہا کہ ایس ڈی جی اہداف کے حصول کیلئے ممالک کو کل کی بجائے آج کی پالیسی پر عملدرآمد کرنا ہوگا۔ عوام کو تعلیم، غربت اور عدم مساوات کے خاتمے کے ساتھ ساتھ بہتر مستقبل کیلئے بھی ایس ڈی جیز انتہائی اہمیت رکھتی ہیں بلکہ تمام انسانیت کیلئے اہم ہیں۔

اس موقعے پر اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف، کنوینر پارلیمانی ٹاسک فورس رومینہ خورشید عالم اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ سیلاب کے باوجود آئی پی یو سیمینار منعقد کرنے پر بین الپارلیمانی یونین کے صدر نے پاکستان اور اسپیکر قومی اسمبلی سے تشکر کا اظہار کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سیلاب کی صورت میں بڑی قدرتی آفت کا شکار ہے۔ ہم پاکستان سے اظہارِ یکجہتی و ہمدردی کرتے ہیں۔ آج تک اتنی بڑی قدرتی آفت نہیں دیکھی جس نے کروڑوں انسانوں کو متاثر کیا ہو۔ کروڑوں افراد بے گھر ہو گئے، ہزاروں جاں بحق اور لاکھوں گھر تباہ ہوئے۔ معیشت بھی تباہ حالی کا شکار ہے۔

سیلاب سے تباہی کو موسمیاتی تبدیلیوں کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ماحول انسان کے اپنے مستقبل کیلئے ہوتا ہے جس کا ہمیں تحفظ کرنا ہوگا۔ موسمیاتی تبدیلیوں سے نجات حاصل کرنے کیلئے حکمتِ عملی اپنانا ہوگی۔ اگر اس صورتحال کا سدِ باب نہ ہوا تو پوری دنیا اس سے متاثر ہوگی۔ 

Related Posts