سائنس دانوں نے کینسر کا جدید اور مؤثر علاج دریافت کر لیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

نیو یارک: امریکا کے سائنسدانوں نے کینسر کا جدید اور مؤثر علاج دریافت کر لیا ہے جس کے بعد سرطان کے تدارک میں حیرت انگیز پیشرفت کے امکانات میں اضافہ ہوا ہے۔

آج سے 1 سال قبل سامنے آنے والی رپورٹ کے مطابق نیو یارک کی کارنل یونیورسٹی میں میموریل کیٹرنگ کینسر سینٹر (ایم ایس کے سی سی) اور آسٹرا زینیکا نے کینسر کے علاج کیلئے اہم پیشرفت کرتے ہوئے گیسٹرک کینسر کا نیا طریقۂ علاج دریافت کیا جسے سراہا جارہا ہے۔

سائنسدانوں کے دریافت کردہ نئے طریقے کی مدد سے میں اینٹی باڈی کے ٹکڑوں کو مالیکیولر انجینئرڈ نینو پارٹیکلز سے اشتراک کرکے مریضوں کا علاج کیا جاتا ہے۔ اس مطالعے کے نتائج ایڈوانسڈ تھراپیوٹکس نامی جریدے میں شائع ہوچکے ہیں، جن پر مزید پیشرفت بھی ہوئی۔

کینسر پر تحقیق کرنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ 6 نینو میٹر کے نینو پارٹیکلز مؤثر طریقے سے انسانی اعضاء سے محفوظ طریقے سے گزرتے ہوئے ٹیومر میں گھس کر اسے دور کرسکتے ہیں جبکہ گزشتہ مطالعے میں نئے علاج کی بنیاد فراہم کرلی گئی تھی جس سے موجودہ مطالعے میں مدد ملی۔

سائنسدان گزشتہ مطالعے میںیہ دریافت کرچکے تھے کہ نینو پارٹیکلز کے ساتھ اینٹی باڈی کے ٹکڑوں کا اشتراک ٹیومر کو نشانہ بنانے کیلئے انتہائی مؤثر ثابت ہوا۔ نینو پارٹیکلز روایتی اینٹی باڈیز سے زیادہ مقدار میں ادویات بھی لے جاسکتے ہیں، جس سے کینسر کے علاج میں مدد ملے گی۔

روایتی طور پر سب سے پہلے اس علاج کا تجربہ چوہوں پر کیا گیا جنہیں اس نئے طریقے کے تحت تیار کردہ 3 خوراکیں دی گئیں۔ علاج کے باعث ہر چوہے کے جسم سے کینسر مکمل طور پر ختم ہوگیا اور 200 روز بعد بھی ٹیومر دوبارہ پیدا نہیں ہوسکا جسے حیرت انگیز قرار دیا جارہا ہے۔

Related Posts