کراچی :مہران یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر اسلم عقیلی کو مبینہ طور پر کروڑوں روپے کی کرپشن ، انتظامی بے قاعدگیاں میں ملوث ہونے کے الزامات کے باوجودداؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کا وائس چانسلر تعینات کرنے کی تیاری کی جارہی ہے ۔
ایم ایم نیوز کو موصول ہونے والی دستاویزات کے مطابق مہران یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی جامشورو سینئر اساتذہ نے وزیر اعلیٰ سندھ کوا یک تفصیلی خط ارسال کرکے انکشاف کیا ہے کہ داؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں ایک ایسے شخص کو وائس چانسلر بنایا جارہا ہے جو اس سے قبل 2بار وائس چانسلر رہ چکے ہیں اور ان پر نیب تحقیقات ، آڈٹ اعتراضات سمیت دیگر کرپشن کے سنگین الزامات ہیں۔
کیمیکل انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ مہران یونیورسٹی کےپروفیسر ڈاکٹر زینت محمد علی ، ڈپٹی ڈائریکٹر ایس ایف اے اوہران یونیورسٹی کاشف عثمان درس ، آفس اسسٹنٹ CEAD-MUETعباس علی قریشی، اسٹوڈیو اسسٹنٹ CEADغلام پوار اوڈھو ، ڈپٹی منیجر ICEریاض احمد شیخ ، سابق اکاؤنٹ آفیسر MUET ایس ثاقب حسین شاہ اور لائبریری اسسٹنٹ عبدالرزاق راجپوت نے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے نام خط لکھ کر وائس چانسلر کی کرپشن اور ان کی مالی و انتظامیہ بے ضابطگیوں سے آگاہ کیا ہے ۔
لکھے گئے خط کے مطابق نیب چیئرمین نے وائس چانسلر ڈاکٹر اسلم عقیلی کے خلاف تحقیقات کی اجازت دی ہے ، آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے ڈپٹی ڈائریکٹر آڈٹ نے مہران یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی جامشورو نے 2019-2018کی رپورٹ میں مالی بے قاعدگیوں کی نشاندہی کی ہے ۔
اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کی انکوائری رپورٹ میں شہید ذوالفقار علی بھٹو کیمپس خیر پور میرس میں 46کروڑروپے کی کرپشن کی نشاندہی کی ہے ۔ وائس چانسلر کے داماد کی غیر قانونی بھرتی اور ان کے بیرون ملک کے دوروں کی بھی تفصیلات سے متعلق وزیر اعلیٰ سندھ کو آگاہ کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:نیب نے فیڈرل اُردو یونیورسٹی میں غیرقانونی بھرتیوں پر تحقیقات شروع کردیں