پوپ فرانسس21 اپریل 2025 کو 88 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔ ان کا انتقال روم کے جیمیلی ہسپتال میں نمونیا کی پیچیدگیوں کے باعث ہوا، جہاں وہ 28 دن سے زیرِ علاج تھے۔
پوپ فرانسس کا حقیقی نام خورخے ماریو برگولیو تھا، 17 دسمبر 1936 کو ارجنٹینا کے شہر بیونس آئرس میں پیدا ہوئے۔ ان کے والدین اطالوی نژاد تھے۔
انہوں نے ابتدائی تعلیم کے بعد کیمیکل ٹیکنیشن کی حیثیت سے کام کیا، لیکن جلد ہی مذہبی زندگی کی طرف راغب ہو گئے۔ 1958 میں انہوں نے “سوسائٹی آف جیسس” میں شمولیت اختیار کی اور 1969 میں پادری کے طور پر مقرر ہوئے۔ 1998 میں بیونس آئرس کے آرچ بشپ بنے اور 2001 میں کارڈینل کا درجہ حاصل کیا۔
پوپ بننے کا سفر
13 مارچ 2013 کو پوپ بینیڈکٹ شانزدہم کے استعفے کے بعد، خورخے برگولیو کو کیتھولک چرچ کا 266واں پوپ منتخب کیا گیا۔ وہ پہلے امریکی، پہلے جیسوئٹ، اور آٹھویں صدی کے بعد پہلے غیر یورپی پوپ تھے۔ انہوں نے “فرانسس” کا نام اختیار کیا، جو سادگی اور غریبوں سے محبت کی علامت سمجھا جاتا ہے۔
پوپ فرانسس نے اپنی جوانی میں نمونیا کے باعث ایک پھیپھڑے کا حصہ نکلوایا تھاجس کے بعد وہ پھیپھڑوں کی بیماریوں کے لیے حساس ہو گئے تھے۔ اپنے آخری دنوں میں، وہ دونوں پھیپھڑوں کے نمونیا اور سانس کی شدید تکالیف کا شکار ہوئے، جس کے باعث انہیں وینٹیلیٹر پر رکھا گیا۔
اگلا پوپ کون ہوگا؟
پوپ فرانسس کے انتقال کے بعد، ویٹی کن میں “کونکلیو” منعقد ہوگا، جس میں دنیا بھر کے کارڈینلز نئے پوپ کا انتخاب کریں گے۔ ممکنہ امیدواروں میں کارڈینل پیئیترو پیرو لین (اٹلی)، کارڈینل لوئس انتونیو ٹیگل (فلپائن)، اور کارڈینل میتھیو زوپی (اٹلی) شامل ہیں۔
اختتامیہ
پوپ فرانسس نے کیتھولک چرچ کو ایک نئی سمت دی، جس میں سادگی، شفافیت، اور سماجی انصاف کو مرکزی حیثیت حاصل تھی۔ ان کا انتقال نہ صرف کیتھولک برادری بلکہ دنیا بھر کے لیے ایک بڑا نقصان ہے۔